بلقیس بانو کے مجرمین کو دوبارہ جیل بھیجا جاۓ؛ دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال کا وزیراعظم کو خط
نئی دہلی 30؍اکتوبر (ایس او نیوز) دہلی خواتین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو ) کی صدر سواتی مالیوال نے وزیر اعظم مودی کو دو صفحات پرمشتمل خط لکھ کر عصمت دری کے مجرموں کی سزا میں چھوٹ اور پیرول پر روک لگانے کے لیے مضبوط قانون بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سواتی مالیوال نے خط لکھ کر بلقیس بانو کے مجرمین کی رہائی اور عصمت دری کے مجرم گرمیت رام رحیم کو دی گئی پیرول کا ذکر کرتے ہوۓ مطالبہ کیا ہے کہ انہیں واپس جیل بھیجا جاۓ ۔سواتی مالیوال نے خط کے تعلق سے ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ”ہم نے دیکھا کہ کس طریقے سے بلقیس بانو کے مجرمین کو گجرات حکومت نے چھوڑ دیا، ابھی ان کی سزا پوری نہیں ہوئی تھی پھر بھی انہیں جانے دیاگیا، بلقیس بانو ۲۱ برس کی تھی جب اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ، وہ پانچ ماہ کی حاملہ تھی، پھر بھی اس کی اجتماعی عصمت دری کرادی گئی ، اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے اہل خانہ کے افراد کوموت کے گھاٹ اتار دیا گیا، اتنے گھناؤنے مجرمین کو گجرات سرکار نے جب کہ ان کی عمر قید کی سزا پوری بھی نہیں ہوئی تھی، چھوڑ دیا۔ ابھی کچھ دن قبل ہر یانہ حکومت نے گرمیت رام رحیم کو بھی جو کہ ایک زانی اور قاتل بھی ہے، اوراس نے صرف ایک انسان کاقتل یا عزت نہیں لوٹی ہے، اس نے ایسے کئی گھناؤنے جرائم کیے ہیں اس کے باوجود اس کو ہریانہ حکومت نے پیرول پر بار بار چھوڑ رہی ہے۔ ابھی تو جب وہ پیرول پر باہر آیا ہم سب نے دیکھا کہ کس طریقے سے وہ پروچن کر رہا ہے،کس طرح سے ہر یانہ کے وزیر، ہماچل کے وزیر، ہریانہ کے ڈپٹی اسپیکر، ہریانہ کے میئر اس کے پاس جا جا کر اس کے سامنے سرنگوں ہور ہے ہیں۔ یہ بےحد شرم کی بات ہے، میں چاہتی ہوں کہ اس ملک میں ایسے سخت قوانین ہوں کہ اگر کوئی عصمت دری کرے، اگر کوئی اتنا گھناؤنا عمل کرے تو اس کو سخت سزا ملے ،عمرقید کی سزا ملے تو ان مجرمین کو کوئی بھی جیل سے رہا نہ کر پاۓ“۔
سواتی مالیوال نے کہا کہ اس کے لیے میں نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے جس میں مجرمین کی سزا میں چھوٹ اور پیرول پر رہائی پر روک لگانے اور اس میں سخت قانون کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بلقیس بانو کے مجرمین، گرمیت رام رحیم جیسے لوگ آزاد گھوم رہے ہیں، اور جیل میں بند نہیں ہیں تو جتنی بھی ملک میں نربھیائیں ہیں ان کا حوصلہ ٹوٹتا ہے اور جتنے زانی ہیں ان کا حوصلہ بڑھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلقیس بانو کے مجرمین اور گرمیت رام رحیم کا آزاد گھومنا ملک کی ہرنر بھیا کے حوصلے پر چوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ بلقیس بانو کے جو مجرمین ہیں انہیں دوبارہ جیل پہنچائیں ، گرمیت رام رحیم کے پیرول کوختم کیا جاۓ اور ملک میں پیرول اور رمیشن کی پالیسی کو اتنا سخت کیاجائے کہ دوبارہ بلقیس بانو کے مجرمین اور گرمیت رام رحیم جیسے لوگ کسی بھی حال میں جیل سے باہر نہ آنے پائیں۔
واضح رہے کہ ۲۰۰۲ میں گجرات فساد کے دوران ۲۱ سالہ حاملہ بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی ، اتنا ہی نہیں مجرمین نے ان کے اہل خانہ کے افراد کا قتل کر دیا تھا، جس میں اس کی تین سالہ بیٹی بھی شامل تھی جس کا سر پتھر سے کچل دیا گیا تھا۔ ۲۰۰۸ میں مبئی کی عدالت نے اس معاملے میں 11لوگوں کو مجرم قرار دیتے ہوۓ عمر قید کی سزا دی تھی ، لیکن اس سال ۱۵ اگست کو گجرات حکومت نے ان مجرمین کورہا کر دیا۔ وہیں ہریانہ حکومت نے حال ہی میں ڈیرہ سچا سودا کے پر لکھ گرمیت رام رحیم کو پیرول پر رہا کیا ہے جوقتل اور عصمت دری کا ملزم ہے وہ بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے ۔ بتادیں کہ ہر یانہ اور گجرات میں بی جے پی کی حکومت ہے ۔