خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے طوفان ’بلبل‘، بنگال کی طرف بڑھنے کا امکان
بھونیشور،07/نومبر(آئی این ایس انڈیا) خلیج بنگال کے اوپر بنا چکرواتی طوفان اگلے 24 گھنٹے میں خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ اڑیسہ سے ہوتے ہوئے مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل کی طرف بڑھنے والا ہے۔بھونیشور محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر ایچ آر بشواس کے مطابق سات کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا چکراوت طوفان '’بلبل‘ فی الحال مغربی بنگال میں سمندر جزائر سے 830 کلومیٹر جنوب مشرق میں اور اڑیسہ کے پارادیپ سے 730 کلومیٹر جنوب مشرق میں وسطی خلیج بنگال کے اوپر ہے۔
احتیاط کے طور پر اڑیسہ حکومت نے تمام ضلع انتظامیہ سے طوفان کی ہر ہلچل پر قریبی نظر رکھنے کو کہا ہے کیونکہ اس کے چلتے کئی علاقوں میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔ ریاستی حکومت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ریاست کے 30 میں سے تقریبا 15 اضلاع کو ممکنہ آبی جماؤاور سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل مرتوجے اپاترا نے کہا کہ طوفان پر نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ اس کے صحیح سمت کیا ہے اور یہ کہاں دستک دے گا۔ انہوں نے کہاکہ چکروات کے سنگین چکرواتی طوفان میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے۔ ممکن ہے کہ یہ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل کی جانب شمال شمال مغرب میں بڑھے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اڑیسہ اس قہرسے بچ بھی سکتا ہے۔ یہ اندازہ ریاست کے لوگوں کے لئے بڑی راحت لے کر آیا ہے جو مئی میں بربادی لے کر آئے طوفان فونی کے بعد سے حالات معمول پر لانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ دو ہفتے پہلے اڑیسہ میں بارش سے متعلق واقعات میں چھ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ مخصوص ریسکیو کمشنر (ایس آر سی) پی کے جینا نے کہا کہ گنجم، گجپتی، نیاگڑھ، پوری، کھردا، جگت سنگھ پور، کٹک اور کیندر پاڈاسمیت کل 15 اضلاع کو کسی قسم کیہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کوپوری طرح تیاررکھنے کو کہا گیا ہے۔ حکام کو اس بات کا یقین کرنے کو کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ماہی گیروں آٹھ نومبر سے لے کر اگلی نوٹس آنے تک سمندر میں نہ جائے۔ کسانوں کو بھی فصلوں کو بچانے کے لئے اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے۔