تبلیغی جماعت کے خلاف کیس واپس لینے کا مطالبہ تبلیغی مرکز سے متعلق پیدا شدہ حالات پر سرکردہ مسلم دانشوروں کا بیان

Source: S.O. News Service | Published on 3rd April 2020, 4:04 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،3؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) تبلیغی مرکز سے متعلق پیداشدہ صورتحال پر سرکردہ دانشوروں اور صحافیوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہاں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ہم حکومت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس سے یہ اپیل بھی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ انسانی مجبوریوں کا بھی خیال کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے ازخود کہا تھا کہ جوجہاں ہے، وہ وہیں پر رہے، ایسے میں جو لوگ اپنے اپنے مقامات پر رہ گئے ہیں، ان کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ چھپ گئے ہیں، سراسر ناانصافی اور بہتان ہے۔ یہ لوگ خواہ تبلیغی مرکز میں ہوں، جموں میں ہوں، بنارس یا پھر مجنوں کا ٹیلہ گرودوارہ میں ہوں۔ اچانک لاک ڈاؤن کے نتیجے میں چونکہ نقل وحمل کے تمام ذرائع بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو نکلنے کا موقع نہیں ملا، لہٰذا ایسے میں ان کی مجبوریوں کو بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے۔

بیان میں تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرکوحکومت سے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ کسی کی خامیاں تلاش کرکے اسے سزا دینے کا وقت نہیں ہے، جیسا کہ وزارت صحت کے جوائنٹ سیکریٹری نے تبلیغی مرکز سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ یہ وقت کسی کی خامیاں تلاش کرنے کا نہیں ہے بلکہ سب کو مل کر اس وبا سے لڑنے کا وقت ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے جنگ دراصل انسانیت کی بقا کی جنگ ہے اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے سے اس ہولناک وبا کے خلاف ہماری لڑائی کمزور ہوگی۔ اس سلسلے میں میڈیا سے بہت ذمہ دارانہ اور حقیقت پسندانہ رول ادا کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیان کے آخر میں تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں سے یہ درد مندانہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ کورونا وائرس کو مکمل شکست دینے تک اپنی سر گرمیاں موقوف کردیں تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچا جاسکے۔

بیان پر دستخط کرنے والوں میں ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں (چیئرمین دہلی اقلیتی کمیشن) پروفیسر اختر الواسع (صدر مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور) پروفیسر محسن عثمانی ندوی (صدر مولانا علی میاں ہیومین ویلفیئر سوسائٹی) پروفیسر اے آر قدوائی (ڈایریکٹرکے اے نظامی مرکز برائے قرآنی اسٹڈیز، علی گڑھ) معصوم مراد آبادی (سیکریٹری آل انڈیا اردو ایڈیٹرس کانفرنس)ظہیر الدین علی خاں (منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ ’سیاست‘ حیدرآباد) اور پروفیسر اقتدار محمد خاں (شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی) شامل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔