معاشی پیکیج کی آخری قسط جاری-کام کی بات کم،مودی حکومت کی تعریف زیادہ
نئی دہلی،18؍مئی(اایس او نیوز؍ایجنسی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اتوار کے روز معاشی پیکیج کی پانچویں اور آخری قسط جاری کر دی- آخری قسط میں بھی مودی حکومت کی طرف سے کئے کاموں کا ہی ذکر زیادہ تھا اور نئے اعلانات کم ہی نظر آئے- اس قسط میں وزیر خزانہ نے منریگا، اسکولی تعلیم، صحت، عوامی شعبہ کی کمپنیوں اور چھوٹی صنعتوں سے متعلق کچھ ضوابط کی تبدیلی پر توجہ دی -وزیر خزانہ نے کہا ”ملک کی صحت سے متعلق پی ایم مودی نے 15000 کروڑ کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں سے 4113 کروڑ ریاستوں کو دیئے گئے ہیں - اس میں سے 3750 کروڑ روپے ضروری اشیا پر خرچ ہوئے اور 505 کروڑ روپے ٹسٹنگ لیب اور کٹس پر خرچ ہوئے ہیں -“سیتارمن نے اپنی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ”آج ہمارے پاس پی پی ای کے 300 سے زیادہ گھریلو مینوفیکچررز موجود ہیں، اس وبا سے پہلے ہمارے پاس اس کا ایک مینوفیکچر بھی نہیں تھا- ہم پہلے ہی 51 لاکھ پی پی ای اور 87 لاکھ این- 95 ماسک اور 11.08 کروڑ ہائیڈروکسی کلوروکوین کی گولیاں فراہم کر چکے ہیں - وزیر خزانہ نے کہا ”مرکزی حکومت نے دیہی علاقوں میں روزگار کے لئے اسکیم ’منریگا‘ کے بجٹ میں بہت بڑا اضافہ کیا ہے- منریگا بجٹ میں 40 ہزار کروڑ کا اضافہ کیا گیا ہے- اس سے قبل منریگا کا بجٹ 61 ہزار کروڑ تھا، اب اس میں 40 ہزار کروڑ کا اضافہ کیا گیا ہے- مہاجر مزدور دیہات میں جانے کے بعد منریگا کے تحت اپنا اندراج کروا سکتے ہیں -“وزیر خزانہ سیتارمن نے کہا کہ اسکول لاک ڈاؤن میں بند کر دیئے گئے ہیں - ایسی صورتحال میں حکومت آن لائن تعلیم پر زور دے رہی ہے- انہوں نے بتایا کہ ڈی ٹی ایچ میں مزید 12 نئے چینلز شامل کئے جا رہے ہیں - اس کے علاوہ ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 4 گھنٹے کا مواد فراہم کریں، جسے لائیو چینلوں پر دکھایا جا سکے-وزیر خزانہ نے بتایا کہ 100/ اسکولوں کو آن لائن کورسز کی منظوری دی گئی ہے-
نیز، ’پی ایم ای ودیا‘ پروگرام بھی شروع کیا جائے گا- معذور (مختلف اہلیت رکھنے والے) بچوں کے لئے بھی آن لائن کورس چلایا جائے گا- سیتارمن نے بتایا کہ لاکڈائن میں بچوں پر دباؤ پڑتا ہے، لہٰذا بچوں کو نفسیاتی طور پر صحت مند رکھنے کے لئے بھی پروگرام شروع کئے جائیں گے-وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے چھوٹی صنعتوں کے حوالہ سے بھی اعلان کیا- انہوں کہا کہ کمپنی قانون کی بیشتر دفعات کو مجرمانہ زمرے سے باہر کیا جائے گا- انہوں نے کہا کہ ایک سال کے لئے دیوالیہ قرار دینے کے عمل پر روک لگائی جائے گی- اس کا مطلب یہ ہے کہ قرض کی ادائیگی نہ کر پانے پر ایک سال تک کسی کو دیوالیہ قرار نہیں دیا جائے گا- چھوٹی صنعتوں کے دیوالیہ پن کی حد بھی ایک لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کر دی جائے گی-