کورونا وائرس کا قہر: ملک میں اب تک 519مریضوں میں ’کووڈ۔19‘کے انفیکشن کی تصدیق،10ہلاکتیں
نئی دہلی،24؍مارچ (ایس او نیوز؍ایجنسی) ملک میں کورونا وائرس ’کووڈ 19‘ کے معاملات 500کے پار پہنچ گئے ہیں صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کی طرف سے جاری تازہ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ ملک میں اب تک 519مریضوں میں ’کووڈ۔19‘کے انفیکشن کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ان میں سے 10لوگوں کی موت ہوچکی ہے 40لوگ اس بیماری سے پوری طرح ٹھیک ہوکر اسپتال سے چھٹی پاچکے ہیں جبکہ 470مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔
ملک میں کورونا کے تصدیق شدہ معاملات میں 476ہندستانی اور 43 غیرملکی شہری ہیں۔ اب تک 24 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں اس خطرناک وائرس کا انفیکشن پھیل چکا ہے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لگائے گئے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے کے آج 232 معاملے درج کئے گئے اور 111 لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کرفیو کو مکمل طور کامیاب بنانے کے لئے بنیادی خدمات اور گھر تک رسد پہنچانے کے نظام کو یقینی بنانے کی سمت میں مجموعی حکمت عملی بنائی گئی۔کرفیو کی خلاف ورزی کے سب سے زیادہ 38 معاملے موہالی میں درج کئے گئے۔ امرتسر (دیہی) میں 34، ترن تارن اور سنگرور میں تیس تیس معاملے درج کئے گئے، اس کے علاوہ امرتسر میں 14، جالندھر میں 10، بٹالہ میں چھ، گرداس پور میں چار، پٹیالہ میں سات، روپڑ میں چار، فتح گڑھ صاحب میں 11، جالندھر دیہی میں سات، ہوشیارپور میں نو، کپورتھلہ میں چار، لدھیانہ دیہی میں دو، ایس بي ایس شہر میں ایک، بھٹنڈا میں تین، فیروزپور میں سات، موگا میں چار اور فریدکوٹ میں ایک کیس درج کیا گیا۔
پولیس ڈائریکٹر جنرل دنکر گپتا نے بتایا کہ سب سے زیادہ 43 لوگوں کو ترن تارن سے گرفتار کیا گیا جبکہ کپورتھلہ میں 23 اور ہوشیارپور میں 15 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ بھٹنڈا سے 13، فیروز پور اور پٹیالہ سے پانچ پانچ، گرداس پور سے چار اور لدھیانہ دیہی سے دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔کھنہ، پٹھان کوٹ، برنالا، لدھیانہ كمشنریٹ، فزلكا اور مانسا میں کرفیو کی خلاف ورزی کا ایک بھی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ا
س کے ساتھ مكتسر صاحب سے آج كوارنٹائن پابندیوں کی خلاف ورزی کے دو کیس سامنے آئے۔پولیس ڈائریکٹر جنرل نے اعلی افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرکے دودھ، خورنی اشیا، دوائیاں اور صحت سہولیات جیسی ضروری اشیاء لوگوں تک پہنچانے کے لئے نظام بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔