جوائنٹ سیکرٹریوں کی تقرری سے ایس سی-او بی سی ریزرویشن ختم ہو جائے گا: کانگریس
نئی دہلی، 14 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکزی حکومت میں کئی جوائنٹ سیکرٹریوں کی براہ راست تقرری کی منصوبہ بندی کو لے کر کانگریس نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت پر نشانہ لگایا اور دعوی کیا کہ اس نظام سے آئین کو درکنار کرنے کے ساتھ ہی پسماندہ ذات، قبائل اور او بی سی طبقوں کا ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔پارٹی کے مرکزی ترجمان رندیپ سرجے والا نے ٹویٹ کر کہاکہ ملک کی حکومت میں 40 فیصد کی تقرری میں ایس سی، ایس ٹی اور اوبی سی کا ریزرویشن ختم ہوجائے گا،حکومت میں نیا ٹیلنٹ بھرتی کرنا درست ہے پر کیا اس آڑ میں قانون کو درکنار کیا جانا مناسب ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ پہلے ’سنگل پوسٹ کیڈر‘ کے اسی منطق سے یونیورسٹیوں میں اے اے سی، ایس ٹی اور اوبی سی کا ریزرویشن ختم کیا گیا تھا۔انتخابات کے سبب اور ملک گیر احتجاج کے بعد اسے واپس لے لیا گیا،اگر یہ کا معیار تب غلط تھا تو جوائنٹ سکریٹری کی تقرری کے لئے ٹھیک کس طرح ہے؟۔ خبروں کے مطابق مرکزی حکومت جوائنٹ سکریٹری کے ساتھ اسسٹنٹ سیکرٹری اور ڈائریکٹر کی سطح کے بہت سے عہدوں پر بھی نجی شعبے کے ماہرین کو مقرر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔عام طور پر یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی طرف سے منعقد کی جانے والی سول سروس امتحان، فاریسٹ سروس امتحان یا کچھ دیگر مرکزی خدمات کے امتحان میں منتخب حکام کو کیریئر میں طویل تجربہ حاصل کرنے کے بعد جوائنٹ سکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا جاتا ہے۔