جموں، 22 جولائی (آئی این ایس انڈیا) پیگاسس جاسوسی معاملے کو لے کر جموں میں کانگریس کارکنان نے جم کراحتجاج کیا جس کے دوران سکریٹریٹ کے گھیراؤ کی بھی کوشش کی گئی مگر اس دوران کانگریس کارکنان اور پولیس کے مابین زبردست ہاتھا پائی ہوئی۔
پیگاسس جاسوسی کیس کے بارے میں اپوزیشن کا رویہ ٹھنڈا نہیں ہورہا ہے۔ جہاں جاسوسی اسکینڈل کے بارے میں پارلیمنٹ میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں ہنگامہ کررہی ہیں،وہیں آج جموں میں کانگریس کے کارکنان اس معاملے پر سڑکوں پر نکل آئے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کارکنان نے وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
جموں میں کانگریس کے صدر دفتر سے معاملے پر مشتعل کارکنان سیکرٹریٹ کی طرف بڑھے لیکن موقع پر پہنچی پولیس نے پہلے ہی اس سڑک کو روک دیا تھا۔ جیسے ہی کانگریس کارکنان بیریکیڈنگ کے قریب پہنچے، وہاں موجود پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا، جس کے بعد کانگریس کارکنان میں ہاتھا پائی ہوگئی۔ کانگریس کارکنان نے بیریکیڈنگ کو ہٹانے کی کوشش کی لیکن موقع پر تعینات پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔کانگریس کے جموں کے ضلعی صدر یوگیش ساہنی کے مطابق پیگاسس جاسوسی کیس کی تحقیقات کا سربراہ ایک جج ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس معاملے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا چاہتی ہے، لیکن مرکزی حکومت اپنی ضدپر اٹل ہے۔ ان کے بقول جب تک اس پورے معاملے کی منصفانہ تحقیقات نہیں ہوتی، کانگریس اس معاملے کو پارلیمنٹ سے سڑک تک اٹھائے گی۔