ہریانہ میں ہوا ہندوستان کا سب سے بڑا ’روزگار گھوٹالہ‘، کانگریس نے کیا جانچ کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 23rd November 2021, 9:22 PM | ملکی خبریں |

چندی گڑھ،23؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بی جے پی حکمراں ہریانہ میں بھرتی گھوٹالہ کو لے کر کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کھٹر حکومت پر زوردار حملہ کیا ہے۔ سرجے والا نے فوری اثر سے ہریانہ پبلک سروس کمیشن اور ہریانہ ایمپلائی سلکشن کمیشن کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے ہائی کورٹ چیف جسٹس کی صدارت میں اس معاملے کی جانچ کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ چنڈی گڑھ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ صرف ایچ سی ایس افسر ایسا گھوٹالہ نہیں کر سکتا۔ اس میں بڑے افسران اور لیڈران بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ ہریانہ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ کمیشن میں سارا کام نجی کمپنیوں سے کرایا جا رہا ہے۔ یہ سلسلہ بند کیا جانا چاہیے اور کمیشن کی از سر نو تشکیل ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ماہرین کا پینل بھی تشکیل دیا جانا چاہیے جو ملازمتوں کے معاملے میں اصلاح کو لے کر صلاح و مشورہ دے سکے۔

رندیپ سرجے والا نے ہریانہ میں ہوئے بھرتی گھوٹالے کو مدھیہ پردیش کے ’ویاپم گھوٹالہ‘ سے بھی بڑا گھوٹالہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اب یہ پرچی-خرچی سے بڑھ کر اٹیچی تک پہنچ گیا ہے۔ ایچ پی ایس سی (ہریانہ پبلک سروس کمیشن) اب ہریانہ پوسٹ سیل کاؤنٹر بن گیا ہے۔ 32 سے زیادہ پیپر لیک اور بھرتی گھوٹالے کا انکشاف کر ہم میڈیا کے ذریعہ سے عوام کے سامنے چیزوں کو رکھتے رہے، لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ بھرتی گھوٹالہ ملک کا سب سے بڑا روزگار گھوٹالہ ہے۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر تین جملے اچھالتے ہیں جس میں شفافیت، اہلیت اور بغیر پرچی-خرچی شامل ہے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ سے 7 نکات پر مبنی سوال بھی پوچھا اور جواب کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے پوچھا ہے کہ ایچ پی ایس سی کو ہریانہ پوسٹ سیل کاؤنٹر کیوں بنایا، جہاں ہر بھرتی کی قیمت ہریانہ میں طے کی گئی ہے۔ سرجے والا کہتے ہیں کہ انل ناگر حکومت کا پسندیدہ افسر ہے جو کئی اہم عہدوں پر رہا ہے۔ منوہر لال نے ایچ ایس ایس سی اور ایچ پی ایس سی کی نجکاری کی ہے، جہاں نجی کمپنیاں پیپر بنانے سے لے کر ریزلٹ تک کا کام کر رہی ہیں۔ اگر نجی کمپنیوں کو یہ کام کرنا ہے تو حکومت کی ضرورت کیا ہے۔ ڈینٹل سرجن بھرتی کے لیے 25-25 لاکھ روپے لیے جا رہے ہیں، جن میں 8 کا معاملہ ایچ سی ایس نے بھی قبول کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ایسی کتنی بھرتیاں کی گئیں اور اس کا پیسہ کہاں کہاں گیا۔

کانگریس لیڈر نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جتنی او ایم آر شیٹ کے بارے میں انل ناگر نے قبول کیا، وہ برآمد نہیں ہوئی تو کہاں گئیں۔ اسٹرانگ روم کی ذمہ داری کسی سینئر آئی اے ایس کو دینے کی جگہ چار سال پرانے ایچ سی ایس کو دی گئی۔ منفی مارکنگ ہونے کے باوجود بھی 68.5 فیصد میرٹ آئی۔ کیا یہ چار سال پرانا ڈپٹی سکریٹری سطح کا افسر کر سکتا ہے۔ سرجے والا نے سوال اٹھایا کہ کیا سینئر افسر اور حکومت کی سانٹھ گانٹھ کے بغیر یہ ہو سکتا ہے؟ ایچ پی ایس سی میں جہاں میں یا وزیر اعلیٰ صاحب بھی نہیں جا سکتے، وہاں ملازمت فروخت کرنے والے گروہ کیسے پہنچے۔ او ایم آر شیٹ لینے اور ہیرا پھیری کرنے اور اس دوران سی آئی ڈی اور چیئرمین نے کیوں آنکھوں کو بند کر رکھا۔ وجلنس کے مطابق جسبیر ملک کو آن لائن ایپلی کیشن اسکیننگ کا ٹھیکہ ملا۔ وہی امیدواروں کو لے کر آ رہا تھا۔ کھٹر حکومت جب بھی رنگے ہاتھوں پکڑی جاتی ہے تب کچھ دن خبریں چلواتی ہے، پھر لیپاپوتی کر لیتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔