مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف کانگریس کا ’ہلہ بول‘ جاری، 28 اگست کو دہلی میں عظیم الشان ریلی کی تیاری

Source: S.O. News Service | Published on 11th August 2022, 1:25 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،11؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی)  کانگریس پارٹی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف اپنی مہم کو جاری رکھتے ہوئے 'مہنگائی پر ہلہ بول' ریلی کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ اس کی اطلاع پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی سی سی کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے ایک بیان جاری کر کے دی۔

جے رام رمیش کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے ملک کے تمام شہروں میں مہنگائی کے خلاف تقریبات منعقد کی جائیں گی اور اس کے بعد 28 اگست کو دہلی کے رام لیلا میدان پر ’مہنگائی پر ہلہ بول‘ کے نام سے عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔

اپنے بیان میں جے رام رمیش نے کہا ’’مودی حکومت کی عوام مخلف پالیسیوں کے خلاف 5 اگست 2022 کو انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے چلائی گئی تحریک نے عوام کے جذبات کی پوری طرح سے عکاسی کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ملک گیر جائز احتجاج کو 'کالے جادو' کے طور پر بدنام کرنے کی کوشش بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بے روزگاری پر قابو پانے میں بی جے پی حکومت کی مکمل ناکامی سے پیدا ہونے والے عدم تحفظ کے احساس کو بے نقاب کرتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’کانگریس پارٹی اس لڑائی کو آنے والے ہفتوں میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف سلسلہ وار احتجاج کی شکل میں آگے لے کر جائے گی۔ کانگریس پارٹی مشاورت کے لیے 17 سے 23 اگست 2022 تک تمام اسمبلی حلقوں کی منڈیوں، خوردہ بازاروں اور دیگر مقامات پر 'مہنگائی چوپال' کا انعقاد کرے گی۔ جس کا اختتام 28 اگست 2022 کو نئی دہلی کے رام لیلا میدان پر 'مہنگائی پر ہلہ بول' ریلی کے طور پر ہوگا، جس سے کانگریس کے سینئر رہنما خطاب کریں گے۔ تمام ریاستی کانگریس کمیٹیاں بیک وقت ریاست، ضلع اور بلاک سطح پر 'مہنگائی پر ہلہ بول - دلی چلو' پروگرام کا انعقاد کریں گی۔‘‘

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’مودی حکومت کی معاشی بدانتظامی کا خمیازہ ہندوستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔ دہی، چھاچھ، پیک شدہ کھانے پینے کی چیزوں سمیت ضروری اشیا پر بے تحاشہ ٹیکسوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، جبکہ دوست سرمایہ داروں کو سرکاری املاک کی منتقلی اور بے سمت اگنی پتھ اسکیم کا آغاز روزگار کی صورتحال کو مزید خراب کر رہا ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس ان عوام مخالف پالیسیوں کے تئیں لوگوں میں بیداری پھیلانا جاری رکھے گی اور بی جے پی حکومت پر اس کی غلط پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لیے دباؤ بڑھائے گی۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔