آئی ٹی قوانین میں ترمیم اظہارِ رائے کی آزادی پر چوری چھپے حملہ:کانگریس
نئی دہلی، 20؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) مودی حکومت کے ذریعہ تیار کردہ آئی ٹی قوانین کے نئے مسودہ کی کانگریس نے شدید مخالفت کی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ سچ سے کیسے اس حکومت کو بچایا جائے، ملک کے سامنے سچ کو کیسے چھپایا جائے، اس مقصد میں کامیابی کیلئے مودی حکومت نئے آئی ٹی قوانین لے کر آئی ہے۔ کانگریس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین کے مسودے میں نئی ترمیم کو اظہارِ رائے کی آزادی پر چوری چھپے حملہ قرار دیا ہے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس میں سوشیل میڈیا کمپنیوں کو ان مضامین کو ہٹانے کیلئے کہا گیا ہے جنھیں پی آئی بی کے ذریعہ فرضی مانا گیا ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں قوانین پر بحث کی جائے گی۔کانگریس نے کہا ہے کہ آئی ٹی(ماڈریٹر گائیڈلائنس اینڈ ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) ایکٹ 2021 میں ترمیم کے مسودے کیلئے مشاورت کی مدت کو 25 جنوری 2023 تک بڑھاتے ہوئے مودی حکومت نے چالاکی سے ایک سہولت کو جوڑا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی نیوز رپورٹ جسے پریس انفارمیشن بیورو(پی آئی بی)کے فیکٹ چیکنگ یونٹ کے ذریعہ جھوٹا، بے بنیاد یا نقلی مانا جائے گا، اسے حکومت کے ذریعہ سوشیل میڈیا/آن لائن ویب سائٹس/او ٹی ٹی پلیٹ فارمس سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ مطلب- میرا قاتل ہی میرا منصف ہے۔ کیا میرے حق میں فیصلہ دے گا۔مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس میڈیا سیل کے چیف پون کھیڑا نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت کیلئے آئی ٹی قانون کا مطلب امیج ٹیلرنگ (شبیہ بنانے)کا اصول ہے۔
پون کھیڑا نے سوال کیا کہ اگر مودی حکومت آن لائن خبروں کے حقائق کی جانچ کرتی ہے تو مرکزی حکومت کے حقائق کی جانچ کون کرے گا؟ انھوں نے الزام عائد کیا کہ انٹرنیٹ کا گلا گھونٹنا اور پی آئی بی کے ذریعہ سے آن لائن مواد کو سنسر کرنا مودی حکومت کے حقائق جانچنے کی تشریح ہے۔کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے کہا کہ اقتدار کے تکبر میں چور مودی حکومت اب سوشیل میڈیا پر لگام لگانے کیلئے تاناشاہی رویہ اختیار کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے آن لائن مواد ریگولیٹری میں جج، جوری اور جلاد کے کردار میں خود کو رکھا ہے۔ یہ ایک حیرت انگیز قدم ہے جس میں آرویلین بگ برادر سنڈروم کی بو آتی ہے۔ پون کھیڑا نے مزید کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (ماڈریٹر گائیڈلائنس اینڈ ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ)ایکٹ، 2021 کے ترمیم شدہ ایڈیشن کے ایکٹ 3(1)(B)(5) میں کہا گیا ہے کہ وزارت برائے اطلاعات و نشریات کے پریس انفارمیشن بیورو کو اگر کوئی بھی آن لائن مواد غلط لگے گا تو اسے ہٹانے کا اختیار ہوگا۔ اس کا سیدھا مطلب ہے کہ پی آئی بی کی فیکٹ چیکنگ یونٹ ایسے مواد کو ہٹانے میں جج بن گئی ہے جو شاید مودی حکومت کی شبیہ کے موافق نہیں ہے۔