’’ہندوستان کے نئے مسلم مخالف قانون پر ہنگامہ‘‘ شہریت ترمیمی بل پر الجزیرہ، رائٹرس، بی بی سی سمیت دیگر بین الاقوامی میڈیا کی رائے
نئی دہلی،11؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) شہریت ترمیمی بل پر جہاں ملک بھر میں شدید احتجاج ہورہے ہیں وہیں یہ بل بین الاقوامی میڈیا میں بھی ہائی لائٹ ہے۔ پاکستان کے مشہور اخبار ڈان نے شہریت بل پر ہندوستان کی تنقید کرتے ہوئے سرخی لگائی ہے کہ ہندوستانی شہریت بل کا صرف ایک ہی مقصد غیر مسلم کو بچائو، مسلمانوں کو ستائو، ڈان نے لکھا ہے کہ شہریت بل کا مقصد غیر مسلموں کو شہریت دینا نہیں ہے یہ قومی شہریت رجسٹر کی طرف ایک قدم ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی نے ’’ہندوستان کے نئے مسلم مخالف قانون پر ہنگامہ ‘‘ اس ہیڈ لائن کے ساتھ خبر لکھی ہے۔ بی بی سی نے لکھا ہے کہ ہندو راشٹر واد پارٹی بی جے پی نے کہا ہے کہ یہ بل مذہبی بنیاد پر ستائے گئے لوگوں کا سہارا بنے گا۔ مشہور عربی نشریاتی ادارہ الجزیرہ نے ہندوستان کے ایوان زیریں میں پاس بل پر ہیڈ لائن کے ساتھ خبر نشر کیا ہے۔ الجزیرہ نے لکھا ہے کہ بل غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت دینے کی بات تو کرتا ہے لیکن تنقیدنگار کہتے ہیں یہ ہندوستان کے سیکولر آئین کی خلاف ورزی ہے۔ امریکہ کا مشہور اخبار گارڈین نے نارتھ ایسٹ ریاستوں میں بل پر ہوئی مخالفت کو لے کر خبر بنائی ہے۔ گارڈین نے لکھا ہے کہ ہندوستان کے شمال مشرقی علاقہ مسلمانوں کو شامل نہ کرنے والے شہریت بل کی مخالفت کررہا ہے۔ ’رائٹرس‘ نے ’ہندوستان میں مذہب مخالف بل پر احتجاج شروع‘ اس ہیڈ لائن کے ساتھ خبر لکھی ہے۔ رائٹرس نے لکھا ہے کہ ہندوستان کی اپوزیشن پارٹیوں نے بل کی مخالفت کی، خبر میں آسام میں ہوئے احتجاج کی رپورٹ بھی شامل ہے۔