شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر مرکز کو نوٹس، سپریم کورٹ نے مرکز سے 3 ہفتوں میں جواب طلب کیا

Source: S.O. News Service | Published on 20th March 2024, 11:14 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 20/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) عالمی پیمانہ پرمتنازع شہریت قانون پرسخت تشویش کے اظہار کے درمیان منگل کو سپریم کورٹ میں اس کے نفاذ پر روک لگانے کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے ۳؍ ہفتوں کے اندر  جواب طلب کیا ہے۔عدالت عظمیٰ نے فی الحال متنازع قانون پر روک نہیں لگائی ہے لیکن نوٹس ضرور جاری کردیا ہے جو مرکزی حکومت کیلئے جھٹکا ہی ہے کیوںکہ اسے امید تھی کہ یہ اپیلیں مسترد ہو جائیں گی مگر ایسا نہیں ہوا۔  ادھر مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی ۲۳۶؍ سے زائد درخواستوں کا حوالہ دیتے ہوئے جواب دینے کیلئے وقت طلب کیا۔اس پر عدالت نے تین ہفتہ کا وقت دیتے ہوئے اگلی سماعت ۹؍اپریل مقرر کی۔ 

 حالانکہ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتانے  چیف جسٹس  چند رچڈ ،جے بی پاردی والا اورمنوج مشراکی بنچ کے سامنے اس دعویٰ کا اعادہ کیا کہ شہریت ترمیمی قانون کسی کی شہریت نہیں لیتا بلکہ یہ شہریت دینے کا قانون ہے لیکن  عدالت نے نوٹس بہر حال جاری کردیا۔ ادھر عرضی گزاروں کو کورٹ نے  ہدایت دی کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر روک لگانے کیلئے اپنے دلائل اور نکات پانچ صفحات میں پیش کریں۔مرکزی حکومت کو بھی یہ حکم دیا گیا کہ اس کا جواب پانچ صفحات سے زیادہ طویل نہ ہو۔ عدالت نے یہ بھی کہاکہ سبھی درخواستوں کا جواب دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے،حکومت سبھی کو بنیاد بناکر کسی ایک  درخواست کا جواب داخل کرسکتی ہے۔

 سماعت کی ابتدا میں تشار مہتا نے درخواستوں کا جواب دینے کیلئے کم ازکم چار ہفتہ طلب کیا تاہم انڈین یونین مسلم لیگ کی طرف سے پیش وکیل نے اس کی سخت مخالفت کی۔انہوںنے کہاکہ روک کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں پر جواب دینے کیلئے چار ہفتہ کا وقت کافی زیادہ ہے۔ شہریت ترمیمی قوانین کے ضابطے چار سال کے بعد جاری کئے گئے۔انہوںنے کہاکہ اگر ابھی شہریت دے دی جاتی ہے تو بین الاقوامی قانون کے تحت یہ واپس نہیں لی جاسکتی۔ انہوں نے چار سال کے انتظار کے بعد ہنگامی طور پر شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر بھی سوال اٹھایا۔ سینئر ایڈوکیٹ اندراجے سنگھ نے بھی عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوکر دلیل دی کہ حکومت کو یہ حلف نامہ دینا چاہئے کہ جب تک یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے،اس کے تحت کسی کو شہریت نہیں دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ یہ کوئی عام معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک آئینی مسئلہ ہے۔خیال رہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے پارلیمنٹ میں ۱۱؍ دسمبر ۲۰۱۹ء کو یہ قانون پاس ہونے کے فوراً بعد سپریم کورٹ میں اس کو چیلنج کیا تھا۔ آغاز میں اس کے خلاف۴۴؍ درخواستیں دائر کی گئی تھیںجو اَب ۲۳۶؍ ہو گئی ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

مسلمانوں کیلئے ریزرویشن پرمودی ملک کے باشندوں کو گمراہ کر رہے ہیں:کانگریس

  کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ پی ایم نریندر مودی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 2014 کی باتوں کو دہرا رہے ہیں اور ان پر مسلمانوں کے کوٹے کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا الزام ہے کہ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او ...

’نیٹ‘ پیپر لیک پر پرینکا گاندھی کی سخت ناراضگی، پی ایم مودی کی خاموشی پر اٹھایا سوال

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے نیٹ پیپر لیک معاملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور پی ایم مودی اس پورے معاملے پر خاموش ہیں۔

کویتا کو نہیں ملی راحت، ای ڈی-سی بی آئی کیس میں عدالت سے درخواست ضمانت مسترد

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں گرفتار بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے. کویتا کو پیر (6 مئی 2024) کے روز راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں ہی معاملوں میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ دونوں ہی تفتیشی ایجنسیوں نے عدالت میں کے. کویتا ...

ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف ہیمنت سورین سپریم کورٹ پہنچے

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی ان کی عرضداشت کو ہائی کورٹ سے مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے انتخابات کے پیش نظر درخواست کی جلد از جلد ...

پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں: تیجسوی یادو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت منگل (7 مئی) کو بہار کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ مگر اس سے پہلے آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ...