گجرات میں مسلم مخالف فساد کس پارٹی کے دور اقتدار میں ہوا تھا؟ سی بی ایس ای امتحان کے سوال پر تنازعہ

Source: S.O. News Service | Published on 2nd December 2021, 12:23 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 2؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی)  سی بی ایس ای کی بارہویں جماعت کے سماجیات (سوشیالوجی) کے امتحان میں بدھ کے روز طلباء سے اس پارٹی کا نام بتانے کو کہا گیا جس کے دور میں ’’2002 میں گجرات میں مسلم مخالف تشدد‘‘ ہوا تھا۔ اس سوال پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد سی بی ایس ای نے اس سوال کو نامناسب اور اس کی رہنما ہدایات کے خلاف قرار دیا ہے۔ سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے کہا کہ اس معاملے میں ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سی بی ایس ای کی طرف سے باضابطہ طور پر جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا، ’’بدھ کے روز 12ویں جماعت کے سوشیالوجی کے ٹرم 1 کے امتحان میں ایک سوال پوچھا گیا، جو کہ نامناسب ہے اور سوالیہ پرچوں کی تیاری کے سلسلے میں بیرونی مضامین کے ماہرین کے لیے سی بی ایس ای کی رہنما ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ سی بی ایس ای اس غلطی کا اعتراف کرتا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سی بی ایس ای نے کہا کہ پرچہ سیٹ کرنے والوں کے لیے سی بی ایس ای کے رہنما خطوط واضح طور پر بتاتے ہیں کہ انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سوالات صرف علمی نقطہ نظر سے پوچھے جائیں اور کوئی سوال ایسا نہ ہو جو طبقاتی و مذہبی زاویہ سے جانبدار ہو۔ نیز ایسے مضامین کو نہیں چھونا چاہیے جو سماجی اور سیاست کی بنیاد پر لوگوں کے احساسات کو مجروح کر سکتے ہیں۔

سماجیات کے امتحان میں جو سوال پوچھا گیا تھا وہ یہ ہے، ’’2002 میں گجرات میں بڑے پیمانے پر مسلم مخالف تشدد کس حکومت کی مدت میں ہوا تھا؟ جواب میں کانگریس، بی جے پی، ڈیموکریٹک اور ریپبلکن کے نام متبادل کے طور پر پیش کئے گئے تھے۔

خیال رہے کہ گجرات میں 2002 میں گودھرا ریلوے اسٹیشن کے قریب سابرمتی ایکسپریس ٹرین کے دو ڈبوں میں آگ کی واردات انجام دیئے جانے کے بعد ریاست میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ مسلم مخالف فسادات کے دوران سرکاری اعداد شمار کے مطابق ایک ہزار سے زائد افراد کی جان چلی گئی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔