کاویری تنازعہ معاملہ میں آج 26 ستمبر کو بنگلورو بند کی کال ، کل 27 ستمبر کو کرناٹک بند کا اعلان
بنگلورو،25/ستمبر (ایس او نیوز) کرناٹک سے کاویری کا پانی تمل ناڈو کو فراہم کرنے سپریم کور ٹ کی ہدایت پر برہم کنڑا نواز تنظیموں کی جانب سے منگل کے روز بنگلورو بند کا اعلان کیا گیا ہے- اس کے ساتھ اسی موضوع پر کرناٹک بند منانے کے اعلان کی بھی تیاری ہو رہی ہے- بنگلورو، میسور اور منڈیا سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے-
ہفتہ کے روز جہاں اپوزیشن بی جے پی اور جنتا دل(ایس) نے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا وہیں بنگلورو کی سطح پر کنڑا تنظیموں نے منگل26ستمبر2023 کو بنگلورو بند منانے کا اعلان کیا ہے- کسان رہنما کربور منجوناتھ نے ایک اخباری کانفرنس میں بنگلورو بند کا اعلان کیا اور کہا کہ کاویری مسئلہ پر ہونے والے اس بند کی عوام، تعلیمی ادارے، مزدور تنظیموں اور دیگر کی طرف سے بھر پورحمایت ملنے کی امید ہے- اس دورا ن کنڑا چلولی لیڈر واٹال ناگراج نے کاویری سے تمل ناڈو کو پانی کی فراہمی کی مذمت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف کرناٹک بند کا اعلان پیر25ستمبر کو کیا جائے گا-کاویر ی کے مسئلہ پر جس طریقہ سے سپریم کورٹ نے کرناٹک کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے تمل ناڈو کو پانی فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا ہے اس پر ریاستی عوام کے احساسات کا اظہار ہونا ہی چاہئے- کرناٹک بند کر کے کرناٹک کے عوام اپنا پیغام حکومت اور عدالت کو دینا چاہتے ہیں -26ستمبر منگل کوبنگلورو بند منانے کیلئے بعض کنڑا تنظیموں کی طرف سے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے واٹال ناگراج نے کہا کہ یہ بند بھی ضرور منایا جائے گا-بند کے دوران عوام گھرو ں میں رہ کر اس احتجاج کو کامیاب بنائیں -وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کنڑا تنظیموں کی طرف سے کاویری معاملہ کو لے کر بنگلورو اور کرناٹک بند منانے کے اعلان پر کہا کہ جمہوری نظام میں احتجاج کرنا عوام کا حق ہے - ریاستی حکومت ایسے کسی احتجاج کو نہیں روکے گی-
اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے ان الزامات کو مسترد کر دیااور کہا کہ جھوٹی باتوں پر یقین نہیں کیا جانا چاہئے- کرناٹک واٹر کنزرویشن کمیٹی کی قیادت میں ایک سو سے زیادہ تنظیموں نے شہر کے فریڈم پارک میں اجلاس کیا جس میں 26ستمبر کو بنگلور بند کا متحدہ طور پر فیصلہ کیا ہے-
اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کر تے ہو ئے کربور شانتا کمار نے بتایا کہ بنگلور سمیت ریاست کے مفادات کے تحفظ کیلئے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے- 26ستمبر کو ٹاؤن ہال سے اسٹیٹ بینک سرکل تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی- 26ستمبر کو بنگلور بند کے دوران شہر کے تمام اسکول اور کالجوں کو بند کر کے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی گزارش کی ہے-کاویری پانی چھوڑنے کے معاملے میں ریاست کو نا انصافی ہوئی ہے،عوام کے مفادات کے خاطر مختلف تنظیموں کی جانب سے جو بند کا اعلان کیا گیا ہے اس کی ہر کوئی تائید کر تے ہو ئے بند کو کامیاب کر نے کی کوشش کریں -تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ فلم چیمبر،آئی ٹی،بی ٹی کمپنیاں بند کے دن چھٹی کا اعلان کریں -
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کاویری تنازعہ پر خصوصی اسمبلی اجلاس طلب کرے اور کہا کہ یہاں کے کسانوں کو فصلوں کیلئے پانی نہیں ہے، لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے،ایسی صورتحال میں تمل ناڈو کیلئے کاویری پانی کیسے چھوڑ سکتے ہیں؟-ریاستی حکومت سیاسی پارٹیاں،کنڑا نواز تنظیموں اور عوام کو اس بارے میں آواز اٹھا کرحکومت کو اس جانب توجہ دلانے کی ضرورت ہے- انہوں نے مانگ کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قانونی لڑائی شروع کی جانی چائیے اور اپیل دائر کر کے پانی کو محفوظ کیا جائے- ریاست میں پہلے ہی خشک سالی کی صورتحال ہے،ایسے میں پانی چھوڑدیا جائے تو زندگی کس طرح گزاری جاسکتی ہے-اجلاس میں عام آدمی پارٹی سمیت تقریباً20سے زیادہ تنظیموں کے عہدیداروں نے مجوزہ بند کی تائید کا اعلان کیا- اس دوران بی جے پی نے بھی بنگلور بندکی تا ئید کا اعلان کیا ہے،اور عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ ریاست کے مفادات کے تحفظ کیلئے تمام بند کی تائید کریں -
کرناٹک اسٹیٹ ٹراولس آپریٹرس اسو سی ایشن کے صدر رادھا کرشنا نے بھی بنگلور بند کی تائیدکا اعلان کیا ہے-اسی طرح دیگر تنظیموں نے بھی بنگلور بند کیلئے اپنی بھرپورتعاون کا اعلان کیا ہے-