بی ایس پی کے اعلان کے بعد اب ایس پی کا اعلان، یوپی میں بی جے پی سے تنہا لڑیں گے
لکھنو، 24 جون (ایس ا و نیوز/آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے درمیان تعلقات اب ختم ہو چکے ہیں۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اکیلے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔وہیں سماجوادی پارٹی نے بھی کہا ہے کہ اتر پردیش وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو چیلنج دینے کے لئے تیار ہے۔سماجوادی پارٹی نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے تمام الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ پارٹی نے اتحاد ارکان کو جیتنے کے لئے ہماری پوری کوشش کی بلکہ بی ایس پی ہی اپنا ووٹ ٹرانسفر کرانے میں ناکام رہی ہے۔ایس پی ذرائع نے کہا کہ پارٹی بی جے پی کو یوپی میں چیلنج دینے کے لئے تیار ہے لیکن سماجوادی پارٹی نے مایاوتی کے تمام الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ پارٹی نے زمین پر اتحاد بنانے کے لئے سخت محنت کی۔لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی ہی اپنا کور ووٹ بینک سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کو ٹرانسفر کرانے میں ناکام رہی۔بی ایس پی کی اپنے دلت ووٹ بینک پر گرفت کمزور ہونے لگی ہے۔سماج وادی پارٹی کے مرادآباد سے ممبر پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے کہا کہ پہلے بھی ہم اکیلے لڑتے تھے، آگے بھی اکیلے لڑیں گے۔اکھلیش یادو کبھی فون کر کے ہندو مسلم کی بات نہیں کرتے ہیں،ہماری پارٹی کے پاس عوامی حمایت ہے۔بی ایس پی کے پاس ایک بھی سیٹ نہیں تھی، اب وہ 10 پر ہے۔یہ سب وہ (مایاوتی) ہماری زبان سے کیوں کہلوانا چاہتی ہیں۔بنیادی طور پر مایاوتی نے اتوار کو کہا تھا کہ اکھلیش یادو نے مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دینے سے منع کیا تھا۔مایاوتی کے اسی تبصرہ پر ایس ٹی حسن رائے دے رہے تھے۔وہیں اعظم خاں نے کہا کہ جو کچھ کہا ہے انہوں نے (مایاوتی) کہا ہے،ہماری طرف سے کچھ بھی کہا نہیں گیا ہے،ان کی اپنی رائے ہے،اگر وہ اکیلے انتخاب لڑنا چاہتی ہیں تو یہ ان کی رائے ہے،جب ہم ساتھ لڑے تھے تو سب کی رائے تھی۔دراصل بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے سماج وادی پارٹی سے اپنے تعلقات توڑنے کا پیر کو اعلان کر دیا۔مایاوتی نے رشتے توڑنے کا اعلان ٹوئٹس کے ذریعے کیا۔مایاوتی نے ایس پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ایس پی حکومت میں دلت مخالف فیصلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویسے بھی جگ ظاہر ہے کہ ایس پی کے ساتھ تمام پرانے گلے-شکوؤں کو بھلانے کے ساتھ ساتھ سیشن 2012-17 میں ایس پی حکومت کے بی ایس پی اور دلت مخالف فیصلوں، ترقی میں ریزرویشن مخالف کاموں اور بگڑے قانون وغیرہ کو درکنار کرکے ملک اور عوامی مفاد میں ایس پی کے ساتھ اتحاد کی روح کو مکمل طور پر ادا کیا۔مایاوتی نے کیا اتحاد توڑنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا اور کہا کہ پارٹی آگے کے سارے انتخابات اکیلے لڑے گی۔