شموگہ 28 جنوری (پریس ریلیز/ایس او نیوز) سنیچر 27 جنوری 2024 سعدیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے تحت یہ ایک بلڈ کیمپ لگایا گیا یہ کیمپ روٹری کلب کے تعاون سے لگایا گیا جس کے بہت سارے فلاحی کاموں میں سے ایک خون کا عطیہ لینا اور لوگوں کو خون کا عطیہ دینے پر آمادہ کرنا ہے۔
کیمپ اس اعتبار سے کامیاب رہا کہ لوگ صبح سے ہی خون کا عطیہ دینے کے لیے تشریف لائے جشن جمہوریہ کے فورا بعد سعدیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ نے خون کے عطیے کا یہ کیمپ جمہوریت کے رنگوں کو نمایاں کرنے کے لیے لگایا تھا اور لوگوں نے بھی اس خون کے عطیہ کیمپ میں بلا تفریق مذہب و ملت حصہ لے کر اپنے انسان دوست ہونے اور انسانیت کے حامی ہونے کا ثبوت پیش کیا،
جلسے میں بلدیہ کے صدرجناب راجناّ، ممبر جناب سنتوش،جناب نور احمد رکن سعدیہ ٹرسٹ، جناب ریاض احمد ہیڈ ماسٹر مولانا آزاد اسکول شرالکپہ،جناب ہچرایپا ضلعی صدر کنڑا صحافتی تنظیم،جناب رفیق ہیڈ ماسٹر کیادی کپہ،جناب سکندر،جناب محمد علی جناح،جناب عتیق احمد،جناب صادق،حافظ محمد ابوبکر ناظر سعدیہ ٹرسٹ اور جناب آصف اللہ ناظم سعدیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ نے شرکت کی
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئےحافظ کرناٹکی نے کہا کہ ساری دنیا کے انسانوں کے خون کا رنگ ایک ہی ہوتا ہے انسانیت کے رنگ کی طرح انسانیت مذہب ملت ذات پات اور رنگ نسل سے اونچی چیز ہے یہاں خون کے عطیہ کا جو کیمپ لگایا گیا ہے اور انسانیت پر یقین رکھنے والے لوگوں نے جو اپنے خون کا عطیہ دیا ہے اس سے نہ جانے کتنے لوگوں کی جانیں بچائی جائیں گی اپنے وطن کی حفاظت کے لیے لڑنے والے نہ جانے کتنے سپاہیوں کی سانسوں کی ڈور کو ٹوٹنے سے بچایا جائے گا اکثر دیکھا گیا ہے کہ حادثہ کے بعد فوری طور پر مریضوں کو خون نہیں مل پاتا ہے ایسے مریضوں کے لیے بھی یہ خون کام آتا ہے۔بحیثیت مسلمان کے ہمیں یوں بھی خون کا عطیہ دینے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے کیونکہ ہم نے ہی سب سے پہلے اس دیش کی آزادی کے لیے اپنے خون کا نذرا نہ پیش کیا تھا خون کا عطیہ دیتے رہنے میں کوئی خسارہ اور برائی نہیں ہے خون دینے کی رسم کو عام ہونا چاہیے اور لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس سے صحت خراب نہیں بلکہ اچھی ہوتی ہے ہمیں انسانیت کی خدمت کرنی ہے،ا ہم یہ نہیں ہے کہ ہم کتنے سالوں تک زندہ رہتے ہیں، اہم یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں کیا کیاکرتے ہیں۔
جناب راجناّ صدر بلدیہ شرالکپہ اور جناب ہچرایپاّ سمیت دیگر ذمہ داران نے اس موقع پر اپنے اپنے تاثرات پیش کئے۔،جلسے کی نظامت جناب عتیق احمد نے کی۔ جناب آصف اللہ کے شکریہ کے ساتھ جلسہ اختتام کو پہنچا۔