بی جے پی ایم پی کے سوال پر خلاصہ، سرکاری کمپنیوں میں بدعنوانی کی 1 لاکھ شکایات

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th July 2019, 11:29 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 18 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ملک کی پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کا طریقہ کار سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ان کمپنیوں میں بدعنوانی سے متعلق ایک لاکھ سے زائد شکایات مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے پاس پہنچیں ہیں۔یہ انکشاف ہوا ہے بی جے پی کے مہراج گنج سے چھٹی بار ایم پی بنے پنکج چودھری کے لوک سبھا میں پوچھے گئے سوال پر۔لوک سبھا میں حکومت نے بتایا ہے کہ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں (پی ایس یو) کے خلاف مرکزی ویجلنس کمیشن (سی وی سی) اور سی بی آئی میں ایک لاکھ 10 ہزار 904 شکایات پہنچیں ہیں۔دراصل، مہراج گنج کے بی جے پی ایم پی پنکج چودھری نے 17 جولائی کو حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا سی وی سی یا سی بی آئی کو سرکاری علاقے کے سیکٹر (پی ایس یو) میں ہو رہی گڑبڑیوں کی شکایت ملی ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے خاص طور سے قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ (این ٹی سی) میں گڑبڑیوں کے بارے میں معلومات مانگی تھی۔اس سوال کے جواب میں عملے،عوامی شکایت اور پنشن کی وزارت میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے گزشتہ تین سالوں کے دوران سرکاری علاقے کے سیکٹر کے خلاف مرکزی ویجلنس کمیشن کو ملی شکایات کی تفصیلات دی۔انہوں نے بتایا کہ 2016 میں 51207، 2017 میں 26052 اور 2018 میں 33645 شکایات ملیں۔وہیں وزیر نے سی بی آئی کو ملی اطلاعات کی بھی تفصیلات دی۔بتایا کہ 2016 میں 111، 2017 میں 92 اور 2018 میں 78 شکایات ملیں۔حکومت نے بتایا کہ سی وی سی کو سال 2016 سے جون 2019 کے درمیان قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ سے متعلق 49 شکایات ملی تھیں،جس میں 21 شکایات درج کرکے 26 شکایات کو متعلقہ تنظیم کے چیف ویجلنس افسر کو کارروائی کے لئے بھیجا دیا گیا۔ وہیں ایک شکایت کو رپورٹ کے لئے بھیجا گیا۔اس کے علاوہ سی بی آئی نے سال 2016 سے 2019 کے دوران قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ کے اہلکاروں کے خلاف 6شکایات درج کی گئی۔اس میں سے ایک معاملے میں محکمہ جاتی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔