بی جے پی ایم پی کے سوال پر خلاصہ، سرکاری کمپنیوں میں بدعنوانی کی 1 لاکھ شکایات
نئی دہلی، 18 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ملک کی پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کا طریقہ کار سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ان کمپنیوں میں بدعنوانی سے متعلق ایک لاکھ سے زائد شکایات مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے پاس پہنچیں ہیں۔یہ انکشاف ہوا ہے بی جے پی کے مہراج گنج سے چھٹی بار ایم پی بنے پنکج چودھری کے لوک سبھا میں پوچھے گئے سوال پر۔لوک سبھا میں حکومت نے بتایا ہے کہ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں (پی ایس یو) کے خلاف مرکزی ویجلنس کمیشن (سی وی سی) اور سی بی آئی میں ایک لاکھ 10 ہزار 904 شکایات پہنچیں ہیں۔دراصل، مہراج گنج کے بی جے پی ایم پی پنکج چودھری نے 17 جولائی کو حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا سی وی سی یا سی بی آئی کو سرکاری علاقے کے سیکٹر (پی ایس یو) میں ہو رہی گڑبڑیوں کی شکایت ملی ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے خاص طور سے قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ (این ٹی سی) میں گڑبڑیوں کے بارے میں معلومات مانگی تھی۔اس سوال کے جواب میں عملے،عوامی شکایت اور پنشن کی وزارت میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے گزشتہ تین سالوں کے دوران سرکاری علاقے کے سیکٹر کے خلاف مرکزی ویجلنس کمیشن کو ملی شکایات کی تفصیلات دی۔انہوں نے بتایا کہ 2016 میں 51207، 2017 میں 26052 اور 2018 میں 33645 شکایات ملیں۔وہیں وزیر نے سی بی آئی کو ملی اطلاعات کی بھی تفصیلات دی۔بتایا کہ 2016 میں 111، 2017 میں 92 اور 2018 میں 78 شکایات ملیں۔حکومت نے بتایا کہ سی وی سی کو سال 2016 سے جون 2019 کے درمیان قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ سے متعلق 49 شکایات ملی تھیں،جس میں 21 شکایات درج کرکے 26 شکایات کو متعلقہ تنظیم کے چیف ویجلنس افسر کو کارروائی کے لئے بھیجا دیا گیا۔ وہیں ایک شکایت کو رپورٹ کے لئے بھیجا گیا۔اس کے علاوہ سی بی آئی نے سال 2016 سے 2019 کے دوران قومی لباس کارپوریشن لمیٹڈ کے اہلکاروں کے خلاف 6شکایات درج کی گئی۔اس میں سے ایک معاملے میں محکمہ جاتی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی۔