دہلی: بی جے پی رکن اسمبلی غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر مانسون اجلاس سے معطل

Source: S.O. News Service | Published on 24th August 2019, 12:50 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،24؍اگست (ایس او نیوز؍یو این آئی )  بی جے پی رکن اسمبلی اور دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجیندر گپتا کو ایوان میں غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر صدر رام نواس گوئل نے جمعہ کے روز پورے مانسون اجلاس کے لئے معطل کر دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبر اسمبلی منجندر سنگھ سرسا کو ایوان میں رخنہ ڈالنے پر 23 اگست کو پورے دن کی کارروائی کے لئے معطل کیا گیا جبکہ پارٹی کے دیگر دو رکن اسمبلی اوم پرکاش شرما اور جگدیش پردھان نے مخالفت میں واک آؤٹ کیا۔

دہلی اسمبلی کے مانسون اجلاس کا 23 اگست کو دوسرا دن تھا۔ ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی گپتا کی قیادت میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے مرکز کے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کا التزام ہٹائے جانے پر ’تحریک شکریہ‘ لانے کا مطالبہ کیا لیکن صدر نے اسے قومی مسئلہ بتاتے ہوئے بحث کی اجازت نہیں دی۔ گوئل نے کہاکہ ’’یہ قومی مسئلہ ہے نہ کہ اسمبلی کا مسئلہ۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کے التزام کو ہٹانے کے مرکز کے قدم کی پہلے ہی حمایت کر چکے ہیں‘‘۔

صدر کے اس انتظام پر بی جے پی کے ارکان نے ایوان میں رخنہ اندازی کرنے کی کوشش کی۔ صدر کے بار بار خاموش کرنے کے باوجود بی جے پی کے رکن خاموش نہیں ہوئے۔ اس پر گوئل نے حزب اختلاف کے رہنما کو پورے مانسون اجلاس کے لئے ہی معطل کر دیا۔ مانسون اجلاس سے معطل کئے جانے کے بعد گپتا اور بی جے پی کے دیگر ممبران اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں وزیر اعلی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور کیجریوال کی نام تختی پر تختی چسپاں کردی۔

وزیر اعلی کی نام کی تختی پر چسپاں کی گئی تختی پر لکھا تھاکہ ’’جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے التزام ہٹانے کے تاریخی فیصلے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو مبارکباد دینے سے کیوں بچ رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے ’ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی فائل چھپا دی ہے۔ کیجریوال کی 370 پر حمایت مصنوعی ہے۔‘‘ گپتا نے صحافیوں کو بتایاکہ ’’پورے سیشن کے لئے حزب اختلاف کے رہنما کو معطل کر دینا صحیح طریقہ نہیں ہے‘‘۔

ایک نظر اس پر بھی

4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے والی ہے، وزیر اعظم مودی خوفزدہ: تیجسوی یادو

 بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ پر لیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے جا رہی ہے۔ تیجسوی یادو پٹنہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا، پی ایم مودی کے بیان پر ملکارجن کھرگے کا جوابی حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے اڈانی-امبانی کے حوالے سے راہل گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔ انتخابات کے تین مراحل ہو چکے ہیں اورمودی جی اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ...

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کا حتمی ڈیٹا جاری، آسام میں سب سے زیادہ 81، یوپی میں سب سے کم 57 فیصد ووٹنگ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کل (7 مئی) کو مکمل ہو گئی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رات 11.40 بجے جاری حتمی اعداد و شمار کے مطابق 11 ریاستوں کے 93 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ کی تعداد 64.40 رہی جبکہ الیکشن کمیشن کی بہت سی کوششوں کے باوجود اس بار بھی ووٹنگ کی فیصد 2019 سے 2.09 کم رہی۔ جن ...

283 سیٹوں پر ووٹنگ ختم، وزیر اعظم کے چہرے پر گھبراہٹ صاف نظر آ رہی، تیسرے مرحلہ کے بعد کانگریس کا رد عمل

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر آج پورے ملک میں تیسرے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔ اس طرح 283 سیٹوں پر کھڑے سبھی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ووٹنگ ٹرینڈ کو ...