نئی دہلی،24؍اگست (ایس او نیوز؍یو این آئی ) بی جے پی رکن اسمبلی اور دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجیندر گپتا کو ایوان میں غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر صدر رام نواس گوئل نے جمعہ کے روز پورے مانسون اجلاس کے لئے معطل کر دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبر اسمبلی منجندر سنگھ سرسا کو ایوان میں رخنہ ڈالنے پر 23 اگست کو پورے دن کی کارروائی کے لئے معطل کیا گیا جبکہ پارٹی کے دیگر دو رکن اسمبلی اوم پرکاش شرما اور جگدیش پردھان نے مخالفت میں واک آؤٹ کیا۔
دہلی اسمبلی کے مانسون اجلاس کا 23 اگست کو دوسرا دن تھا۔ ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی گپتا کی قیادت میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے مرکز کے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کا التزام ہٹائے جانے پر ’تحریک شکریہ‘ لانے کا مطالبہ کیا لیکن صدر نے اسے قومی مسئلہ بتاتے ہوئے بحث کی اجازت نہیں دی۔ گوئل نے کہاکہ ’’یہ قومی مسئلہ ہے نہ کہ اسمبلی کا مسئلہ۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کے التزام کو ہٹانے کے مرکز کے قدم کی پہلے ہی حمایت کر چکے ہیں‘‘۔
صدر کے اس انتظام پر بی جے پی کے ارکان نے ایوان میں رخنہ اندازی کرنے کی کوشش کی۔ صدر کے بار بار خاموش کرنے کے باوجود بی جے پی کے رکن خاموش نہیں ہوئے۔ اس پر گوئل نے حزب اختلاف کے رہنما کو پورے مانسون اجلاس کے لئے ہی معطل کر دیا۔ مانسون اجلاس سے معطل کئے جانے کے بعد گپتا اور بی جے پی کے دیگر ممبران اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں وزیر اعلی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور کیجریوال کی نام تختی پر تختی چسپاں کردی۔
وزیر اعلی کی نام کی تختی پر چسپاں کی گئی تختی پر لکھا تھاکہ ’’جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے التزام ہٹانے کے تاریخی فیصلے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو مبارکباد دینے سے کیوں بچ رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے ’ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی فائل چھپا دی ہے۔ کیجریوال کی 370 پر حمایت مصنوعی ہے۔‘‘ گپتا نے صحافیوں کو بتایاکہ ’’پورے سیشن کے لئے حزب اختلاف کے رہنما کو معطل کر دینا صحیح طریقہ نہیں ہے‘‘۔