آسام وزیراعلی کیخلاف پوسٹ کرنے پر بی جے پی آئی ٹی سیل کے دو ارکان گرفتار
گوہاٹی، 14 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کو ریاستی حکومت اور وزیر اعلی کے خلاف متنازعہ پوسٹ کرنا بھاری پڑ گیا۔ٹیم کے دو ارکان کو آسام پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلی سرباند سونووال کے خلاف کچھ مسائل پر متنازعہ تبصرہ پوسٹ کیا تھا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بی جے پی آئی ٹی سیل کے نیتومونی بورا اور نانی گوپال دتہ کو سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ساتھ ہی بدھ کی رات کو بی جے پی آئی ٹی سیل کے رکن ہیمنت بروا کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ ماری کی۔گرفتار کئے گئے لوگوں پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت اور وزیر اعلی سرباند سونووال کے خلاف سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ پوسٹ کیا تھا۔بورا مرکزی آسام کے موریگاو اور بروا ماجلی کے رہنے والے ہیں۔موریگاو کے ایس پی سوپنل ڈیکا نے بتایاکہ راجو مہنت نے نیتومونی بورا کے خلاف ایک مقدمہ درج کرایا تھا،جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلی کے خلاف قابل اعتراض بیان پوسٹ کیا ہے،اس کے بعد ہم نے انہیں گرفتار کر لیا۔ ان سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔بی جے پی آئی ٹی سیل کے ایک رکن نے نام نہیں شائع کرنے کی شرط پر بتایاکہ ہم نے آسام میں بی جے پی کی توسیع کے لئے 2014 میں محنت کی،ہم پارٹی کے نظریات اور پارٹی کو بہت پسند کرتے ہیں،ہم نے سوشل میڈیا پر اس وقت کی کانگریس حکومت کے خلاف مہم چلائی۔اس حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف لوگوں کو بیدار کیا۔اس وقت بھی ہمارا کوئی رکن گرفتار نہیں ہوا تھا،کوئی ہمیں بولنے کی آزادی کے حق سے کس طرح محروم کر سکتا ہے،اگر ہمیں سوشل میڈیا پر اپنے من کی بات کہنے سے روکا جاتا ہے تو یہ عدم برداشت ہوگا،ہمارے کسی رکن نے کوئی قابل اعتراض بات پوسٹ نہیں کیا ہے۔انہوں نے حکومت کی طرف سے ریاست کے لوگوں کی حفاظت دینے میں ناکام ہونے پر تشویش ظاہر کی تھی۔اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔