جے ڈی ایس - بی جے پی 'ہنی مون' کے رنگ میں پڑ گیا بھنگ - دیوے گوڈا ، کمارا سوامی کو بی جے پی نے کیا نظرانداز  

Source: S.O. News Service | Published on 19th March 2024, 2:16 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو،  19 / مارچ  (ایس او نیوز) ایسا لگتا ہے کہ اس پارلیمانی الیکشن کےد وران جنتا دل ایس نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر جو 'ہنی مون' منانے کا منصوبہ بنایا تھا اس کے رنگ میں بھنگ پڑنا شروع ہوگیا ہے کیونکہ بی جے پی نے ایک طرف ریاست میں انتخابی سرگرمیوں کے کسی بھی مرحلے میں دیوے گوڈا اور کمارا سوامی کو ساتھ میں رکھنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی ہے تو دوسری طرف جنتا دل ایس کے لئے صرف دو ہی سیٹوں کی گنجائش چھوڑتے ہوئے پارٹی اور باپ بیٹے کو ان کی موجودہ اوقات دکھا دی ہے ۔ 
     
اس سورت حال پر کمارا سوامی کی تلملاہٹ اس وقت سامنے آئی جب بی جے پی کی ریاستی لیڈرشپ اور ہائی کمان کی طرف سے ہو رہی جنتا دل کی درگت کے خلاف  جنتا دل ایس کے الیکشن انچارج اور دیگر لیڈران نے الیکشن سے متعلق میٹنگ کے دوران دیوے گوڈا اور کمارا سوامی کی موجودگی میں پارٹی لیڈرشپ کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ اس موقع پر کمارا سوامی نے ایک طرح سے بے بسی کا مظاہرا کرتے ہوئے کہا کہ کیا صرف دو سیٹوں کے لئے ہمیں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی ضرورت تھی ۔ جبکہ ہم اپنے طور پر ہی جیتنے کے قابل تھے ۔ 
     
کمارا سوامی نے کہا کہ ریاست کی 18 سیٹوں پر جے ڈی ایس کا اثر ہے وہاں پر بی جے پی کو ہمارا ساتھ لینا چاہیے ۔ بی جے پی نے ریاست کی 20 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا ہے مگر اس تعلق سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ کولار کی سیٹ جے ڈی ایس کے لئے چھوڑنے کے سلسلے میں بی جے پی ٹال مٹول کر رہی ہے ۔ شروع میں بی جے پی نے ہی کہا تھا کہ کولار، ہاسن، منڈیا سمیت پانچ سیٹیں جے ڈی ایس کے حصے میں آتی ہیں ، لیکن اب دیکھو تو جے ڈی ایس کے لئے صرف 2 سیٹیں باقی رہ گئی ہیں ۔ 
    
میٹنگ کے دوران پارٹی کے لیڈران اور الیکشن انچارج لیڈران نے بی جے پی کی طرف سے جے ڈی ایس کے مفاد کو درکنار کرتے ہوئے اپنے طور پر فیصلے کرنے اور کلبرگی اور دیگر مقامات پر وزیر اعظم نریندرا مودی کے انتخابی جلسوں میں دیوے گوڈا تک کو شامل نہ کیے جانے پر سخت اعتراض جتایا اور پوچھا کہ آخر ایسے اتحاد اور اشتراک کا فائدہ کیا ہے ؟    
    
سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس سپریمو دیوے گوڈا نے میٹنگ میں موجود اراکین اور لیڈروں کی باتوں کو سننے کے بعد کمارا سوامی کو مشورہ دیا کہ وہ اس مسئلے پر وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی ندّا سے بات چیت کریں اور بی جے پی - جے ڈی ایس اتحاد کی راہ میں رکاوٹ بننے والے مسائل کو حل کریں ۔ دیوے گوڈا نے کہا کہ "اگر ضرورت محسوس ہوئی تو میں خود دہلی جا کر اس مسئلہ پر بات چیت کروں گا ۔"
    
اس بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے میں یوں محسوس ہو رہا ہے کہ اقتدار پانے کی ہوس میں دیوے گوڈا اور کمارا سوامی نے اپنے سیکیولر کردار کو داو پر لگاتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے اور ریاست میں کانگریس کو ناکوں چنے چبوانے کا جو خواب دیکھا تھا، شاید وہ چکنا چور ہونے میں دیر نہیں ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔