سپریم کورٹ بلقیس بانو کیس کا فیصلہ8؍ جنوری کو سنائے گا

Source: S.O. News Service | Published on 6th January 2024, 8:45 PM | ملکی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

نئی دہلی،6/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) سپریم کورٹ ۲۰۰۲ء میں گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور ان کے کنبہ کے افراد کے قتل سے متعلق کیس میں ۱۱؍ قصورواروں کو دی گئی معافی کو چیلنج کرنے والی درخواست پر پیر کو اپنا فیصلہ سنائے گا۔ جسٹس بی وی ناگارتھنا اور اجل بھویان کی بنچ نے ۱۲؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو خود بلقیس بانو اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے جرم کو ’’خوفناک‘‘ قرار دیا تھا لیکن یہ برقرار رکھا تھا کہ اس کا فیصلہ ’’جذبات سے مغلوب‘‘ نہیں ہوگا اور صرف قانون کی بنیاد پر اس معاملے کا فیصلہ کیا جائے گا۔اس کیس کی سماعت پہلے جسٹس کے ایم جوزف کی زیرقیادت بنچ نے ان کی ریٹائرمنٹ تک کی تھی۔

واضح رہے کہ سی پی آئی (ایم) لیڈر سبھاشینی علی، آزاد صحافی ریوتی لاول اور لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر روپ ریکھا ورما نے بھی گزشتہ سال مجرموں کو دی گئی ریلیف کو چیلنج کرتے ہوئے عرضیاں داخل کی تھیں۔ یاد رہے کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے بھی قصورواروں کو دی گئی معافی کے خلاف ایک پی آئی ایل دائر کی ہے۔

درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ اگست ۲۰۲۲ء میں سزا پانے والے مجرموں کو رہا کرنے کا حکم صوابدیدی، بدنیتی پر مبنی اور متعصبانہ تھا۔اس کے برعکس مجرموں نے کہا کہ ایک بار جیل سے رہا ہوجانے کے بعد ان کی آزادی متاثر نہیں ہوسکتی۔ درخواست گزار اب آزادی کے بنیادی حق کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن آئین کے آرٹیکل ۳۲؍ کے تحت ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سی آر پی سی (ضابطہ فوجداری) کے تحت بھی، متاثرین اور شکایت کنندگان کا کردار محدود ہے، اور ایک بار سزا سنانے کے بعد، متاثرہ کا کردار ختم ہو جاتا ہے۔ مجرموں نے یہ بھی کہا کہ ان کی معافی اور آزادی کو صرف اس بنیاد پر انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جرم گھناؤنا تھا۔

سماعت کے دوران بنچ نے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ معافی کی پالیسی کو منتخب طور پر کیوں لاگو کیا جا رہا ہے۔ اصلاح کا موقع ہر مجرم کو دیا جانا چاہئے، چند کو نہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا عمر قید کی سزا پانے والے تمام مجرموں کو ۱۴؍ سال بعد معافی کا فائدہ دیا جائے گا؟ بنچ نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ عوامی اشتعال کا عدالتی فیصلوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

گجرات حکومت نے کہا کہ اس نے۱۱؍ قصورواروں کو ۱۳؍ مئی ۲۰۲۲ء کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر اور ۱۵؍ سال قید کاٹنے کے بعد معافی دی تھی۔ اس نے کہا کہ گجرات  کی ۱۹۹۲ء کی معافی کی پالیسی کی تعمیل قانونی طور پر اور مناسب طریقہ کار کے ساتھ کی گئی تھی۔مئی ۲۰۲۳ء میں عدالت نے مقامی اخبارات بشمول گجراتی اور انگریزی میں نوٹس شائع کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ ان مجرموں کو مطلع کیا جا سکے جو غیر محفوظ رہے۔

نومبر ۲۰۲۲ء میں، ۲۰۰۲ء کے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو نے عمر قید کی سزا پانے والے ۱۱؍ افراد کی قبل از وقت رہائی کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے خلاف خود عدالت سے رجوع کیا، اور دعویٰ کیا کہ یہ ’’سب سے بھیانک جرائم میں سے ایک ہے، انتہائی غیر انسانی تشدد اور بربریت، اورایک مخصوص کمیونٹی کے تئیں نفرت پر مبنی ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

تمل ناڈو کے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے آبی ذخائر میں صرف 55 فیصد پانی، کسانوں کو دیا گیا یہ مشورہ

  تمل ناڈو کے خشک سالی سے متاثرہ ویلور، رانی پیٹ، تروپتور اور ترووناملائی اضلاع میں زیادہ تر آبی ذخائر میں صرف 55 فیصد پانی بچا ہے۔ اس لیے کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایسی فصلوں کا رخ کریں جن میں کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تمل ناڈو کے آبی وسائل کے محکمے کے ذرائع نے آئی اے این ...

غیر معمولی گرمی کے سبب آئندہ دنوں میں سبزیوں کی قیمت میں اضافہ کا امکان

ریٹنگ ایجنسی کرسیل نے کہا ہے کہ سبزیوں کی قیمتیںمعمول سے اوپردرجۂ حرارت کے سبب اگلے چند ماہ تک بڑھ سکتی ہیں۔یاد رہے کہ  انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی )نے پیش گوئی کی تھی کہ سبزیوں کی قیمتیں بڑھنے کے امکانات ہیں۔جون میں مانسون کے آغاز کے بعد قیمتوں میں کمی کا امکان ...

ملک کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں5دنوں تک شدید گرمی کا امکان

ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں آئندہ پانچ دنوں تک شدید گرمی کی لہر کا امکان ہے۔ہندوستانی محکمہ موسمیات ( آئی ایم ڈی  ) نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ آئی ایم ڈی نے  مغربی بنگال، اڈیشہ اور سب ہمالیائی مغربی بنگال کے الگ تھلگ علاقوں میں اگلے پانچ دنوں تک شدید گرمی کی لہر جاری رہنے کی ...

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔