بھٹکل:ماہی گیر کشتیوں کی جانچ میں افسران پر غفلت برتنےکا الزام : ماہی گیروں کی طر ف سے محکمہ کے دفترکا گھیراؤ اور احتجاج
بھٹکل:10/اگست (ایس اؤنیوز)حکومت کی طرف سے ماہی گیری کرنے والی کشتیوں کو مٹی کے تیل کی سہولت مہیا کرنے کے سلسلے میں کشتیوں کی جانچ میں افسران غفلت برتنے کی وجہ سے ماہی گیر پیشہ پر سنگین نتائج مرتب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے جمعرات کو ماہی گیروں نے محکمہ ماہی گیر دفتر کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا، جس کےدوران احتجاجیوں نے ساگرروڈ پر واقع ماہی گیر دفتر کو لاک کردیا۔
احتجاجیوں نے بتایا کہ اگست سے پہلے ہفتہ سے سمندر میں مچھلیوں کا شکار شروع ہوچکا ہے، کچھ ہی کشتیاں ماہی گیری کے لئے سمندر میں اتری ہیں، زیادہ تر ماہی گیر ابھی اپنی کشتیوں کو تیار کرنےمیں جٹے ہوئے ہیں ،امکان ہے کہ اگست کے آخر تک تقریبا ً سبھی کشتیاں سمندر میں مچھلی شکار کے لئے اتریں گی ۔ اسی دوران بدھ سے ضلع محکمہ ماہی گیر کے معاون نائب ڈائرکٹر وینکٹ رمن ہیگڈے کی نگرانی میں کشتیو ں کی جانچ ہورہی ہے۔
ماہی گیروں نے الزام لگایا کہ جو کشتیاں کنارے کھڑی ہیں افسران ان کی جانچ نہیں کررہے ہیں، کشتی ، کشتی کا رجسٹرڈ نامہ ، انجن سب دکھانے کے باوجود افسران جانچ کے لئے آگے نہیں بڑھ رہے ہیں، جس سے 90فی صد ماہی گیر سرکاری سہولیات سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔
احتجاجیوں نے کہا کہ جو لوگ جھوٹ بول کر مٹی کے تیل کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان کے خلاف جو چاہے کارروائی کریں ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن جو لوگ ماہی گیری پیشہ سے وابستہ ہیں اور جن کی زندگی کا انحصارماہی گیری پر ٹکا ہوا ہے ان کے پیٹ پر لات مارنے کی کوشش ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ ماہی گیروں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے افسران یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ بھٹکل والے اچھے نہیں ہیں۔
محکمہ کے ڈائر کٹر روی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کو جانچ کی ذمہ داری دی گئی ہے، وہ محکمہ اغذیہ افسران کے ساتھ مشترکہ تفتیش کررہے ہیں، اس میں ہمارا کوئی رول نہیں، معاملے کو لے کر اعلیٰ افسران کے ساتھ گفتگو کی گئی ہے، انہوں نے مسئلہ حل ہونے امید جتاتے ہوئے مشتعل ماہی گیروں کو مطمئن کرنےکی کوشش کی۔ اس پر مطمئن نہ ہوکر ماہی گیراس ضد پر اڑگئے کہ جب تک اعلیٰ افسران جائے وقوع پر پہنچ کر مسئلہ کو حل نہیں کریں گے مقام سے نہیں نکلیں گے ، دوپہر ڈھائی بجے کے قریب ضلع ماہی گیر محکمہ کے نائب ڈائرکٹر ایم ایل دوڈمنی جیسے ہی دفترپہنچے، احتجاجیوں نے ان کو گھیر لیا اور کہاکہ ہم آپ کا احترام کرتے ہیں، لیکن جن افسران کو آپ نے کشتیوں کی جانچ کے لئے بھیجا ہے ان کارویہ صحیح نہیں ہے، کسی بات کا بھی ڈھنگ سے جواب نہیں دے رہے ہیں، ماہی گیروں کو بہت ہی گری ہوئی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں، جس کو برداشت کرنا ممکن نہیں ہے ۔
ماہی گیروں نے دھمکی دینے والے انداز میں بتایا کہ ناانصافی کو فوری دور نہیں کیا گیاتو مزید سخت احتجا ج کریں گے۔ اس تعلق سے دوڈمنی نے یقین دلایاکہ وہ مزید ایک مرتبہ کشتیوں کی جانچ کرتے ہوئے مسئلہ کو حل کریں گے، ان کی یقین دھانی کے بعد ہی ماہی گیروں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔
احتجاج میں ماہی گیر سنگھا کے صدر وینکٹیش موگیر منڈلی، نائب صدر وینکٹیش ہیرتار، سکریٹری سومناتھ موگیر، بھاسکر موگیر، گوکل مویگر، یشونت موگیرو غیرہ موجود تھے۔
خبر ملی ہے کہ شام کے وقت خود ضلعی نائب ڈائر کٹر سمندر کنارےپہنچ کر خیموں میں موجود کشتیوں کو باہر نکال کر دوسری مرتبہ جانچ کی کارروائی شروع کی۔
افسران کے رویہ پر بات کرتے ہوئے سنگھ کے صدر وینکٹیش موگیر نے کہاکہ کشتی جانچ کارروائی میں افسران غلط کررہے ہیں، اگست آخر تک تقریبا ً تمام کشتیاں سمندر میں مچھلی شکار کے لئے اتریں گی ، فی الحال جو کشتیاں ماہی گیر ی میں مصروف ہیں انہی کی جانچ کریں گے تو ساحل پر موجود بقیہ 90فی صد کشتی ماہی گیروں کو کافی تکلیف ہوگی، چاہے تو افسران دستاویزات کی جانچ کریں ، مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو جدوجہد مزید تیز ہونے کا عندیہ دیا۔
ماہی گیر محکمہ کے ضلعی نائب ڈائرکٹر ایم ایل دوڈمنی نے بعد میں ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ماہی گیروں کے مسائل کو سماعت کیاہے، سرکاری سہولیات کا غلط استعمال روکنے کے لئے ہمارے افسران نے جانچ میں سخت رویہ اپنا ئیں ہوں گے، مگر وہ ماہی گیری سے وابستہ کشتیوں کی منصفانہ نشاندہی کرتے ہوئے آئندہ کارروائی کریں گےانہوں نے یقین دلایا کہ کسی بھی ماہی گیر کو پریشان نہیں کیا جائے گا۔