بھٹکل میں ایک ہزار کروڑ روپئے نہیں بلکہ 1,200کروڑروپئے منظور ہوئے ہیں؛ 6ڈسمبر کو وزیراعلیٰ خود بھٹکل پہنچ کر بتائیں گے تفصیلات : رکن اسمبلی منکا ل وئیدیا

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 4th December 2017, 8:07 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:4/ دسمبر(ایس اؤنیوز)گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں بھٹکل ہوناور ودھان سبھا حلقہ کو دی گئی ریاستی حکومت کی  امداد کو لے کر مخالفین نے حساب کتاب پوچھا تھا،  مگر جب میں نے جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ حلقہ کو ملی کل امدادی رقم  ایک ہزار کروڑ روپئے نہیں بلکہ 1200کروڑ روپیوں سے بھی زائد ہے، اس کی مکمل تفصیلات خود ریاست کے وزیراعلیٰ سدارمیا بھٹکل پہنچ کر دیں گے۔یہ بات بھٹکل  رکن اسمبلی منکال وئیدیا کہی۔

وہ یہاں پیر کی شام پولس پریڈ میدان میں پریس کانفرنس کے ذریعے جانکاری دے رہے تھے۔رکن اسمبلی نے بتایا کہ حلقہ کو منظور شدہ  امداد میں 100کروڑ سے زائد رقم رہائشی منصوبہ جات پر مشتمل ہے۔ بھٹکل ہوناور کے 1000سے زائد مریضوں کو 3کروڑروپئے کی امداد دی گئی ہے۔ منکال وئیدیا کے مطابق آئندہ کچھ دنوں میں امداد ی رقم 1200 کروڑ سے بڑھ کر  1500کروڑروپئے سے بھی زائد ہونے کا امکان ہے۔ حلقہ میں کئے گئے اور جاری ترقیاتی  کاموں کے لئے ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیا کا مکمل تعاون حاصل رہاہے اور مجھے خوشی ہے کہ میں نے وزیراعلیٰ کو جو بھی درخواست روانہ کی ہے، انہوں نے  میری ہر درخواست کو  منظوری دی ہے۔

رکن اسمبلی نے جانکاری دی کہ ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیا 6 دسمبر کو ہماری دعوت پر ضلع کا دورہ کررہے ہیں۔ بھٹکل میں صبح 11بجے 131 کاموں کا افتتاح کریں گے ۔ سیکڑوں کاموں کے لئے سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ وزیرا علیٰ کے ساتھ وزراء کی ایک ٹیم ہوگی جس میں آر وی دیش پانڈے ، مہادیوپا، ایچ کے پاٹل سمیت 10سے زائد وزراء پروگرام میں شریک ہونگے۔ اسی دن وزیراعلیٰ 1200کروڑ روپیوں کی امداد کی مکمل تصویر بھٹکل ہوناور حلقہ کے عوام کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے سنگ بنیاد رکھے گئے کاموں کی تکمیل اگلے 5-6مہینوں میں ہونے کی امید جتائی ۔ حلقہ کے عوام کو میرے رکن اسمبلی بننے سے پہلے میرے کاموں کے متعلق انہیں جانکاری نہیں تھی میں جب رکن اسمبلی بنا تو عوام کو میرے کاموں کے متعلق تفصیلی جانکاری ملی ہے۔

6دسمبر کو بھٹکل میں منعقد ہونے والا پروگرام پارٹی کا نہیں بلکہ سرکاری پروگرام ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے بھی پروگرام میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے پارٹی کے تعصبات سے اوپر اٹھ کر ہرایک شہری کو پروگرام میں شرکت کرنےکی اپیل کی۔ ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر، تعلقہ پنچایت صدر ایشورنائک، بلدیہ صدر محمد صادق مٹا، جالی پنچایت صدر عبدالرحیم شیخ، بلاک کانگریس صدر وٹھل نائک، اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن وشنو دیواڑیگا، گوپال نائک، وینکٹیش نائک، کے ایم اشفاق، مہابلیشور نائک وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔ 

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...