بابری مسجد ملکیت مقدمہ کی سماعت کا 21واں دن متنازعہ اراضی پررام للا کا کبھی مالکانہ حق نہیں رہا:سنی وقف بورڈ
نئی دہلی،12؍ستمبر (ایس اونیوز؍یو این آئی) ایودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد اراضی تنازعہ پر آج21ویں دن سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں جہاں سماعت کے براہ راست ٹیلی کاسٹ کے سلسلے میں عرضی کا خصوصی ذکر کیا گیا، وہیں سنی وقف بورڈ نے اپنے مزید دلائل پیش کئے - چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنظیر کی آئینی بنچ کے سامنے سنی وقف بورڈ کے وکیل راجیو دھون نے ہندو فریق کے اس دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ کیا رام للا ویراجمان کہہ سکتے ہیں کہ وہ اس زمین پر مالکانہ حق ان کا ہے؟نہیں، کیونکہ ان کا مالکانہ حق کبھی نہیں رہاہے-دھون نے1962میں عدالت عظمیٰ کے دئے گئے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھایا، اور کہا کہ جو غلطی پہلے ہوچکی ہے اسے جاری نہیں رکھا جانا چاہئے - انہوں نے دلیل دی کہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ زمین پہلے ہندو فریق کے قبضے میں تھی، جو صحیح نہیں ہے -دھون نے مزید کہا کہ نرموہی اکھاڑا نے غیر قانونی طور پر چبوترے پر قبضہ کیا،اس پر مجسٹریٹ نے نوٹس دے دیا جس کے بعد عدالتی جائزہ شروع ہوا اور ایک”غلط“ نوٹس کی وجہ سے آج عدالت عظمیٰ میں سماعت چل رہی ہے -آئینی بنچ وقفہ طعام سے قبل نہیں بیٹھی تھی- وقفہ طعام کے بعد جب سماعت شروع ہوئی سابق سنگھ پرچارک کے - این گوونداچاریہ کی جانب سے، سینئر وکیل وکاس سنگھ نے اس معاملے کی سماعت کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کے حوالے سے عرضی کا خصوصی ذکر کیا، جس پر عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ اس کی سماعت 16ستمبر کو کرے گی- بابری انہدام کیس کی سماعت کر رہے اسپیشل سی بی آئی جج ایس یادو کی مدت بڑھا دی گئی ہے- اتر پردیش کی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کرکے جج ایس کے یادو کی مدت بڑھا دی ہے- یوپی حکومت نے اس بارے میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے-اتر پردیش کی حکومت نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اسپیشل سی بی آئی جج ایس کے یادو کی مدت بڑھا دی گئی ہے-گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے اسپیشل سی بی آئی جج ایس کے یادو سے اپریل 2020تک معاملے کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ سنانے کو کہا تھا-لکھنؤ کی سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی، سادھوی رتمبرا، مہنت نرتیگوپال داس اور دیگر پر بابری مسجد انہدام کا مقدمہ چل رہا ہے- اس سے پہلے جولائی میں اسپیشل جج ایس یادو کی مدت سپریم کورٹ نے بڑھا دی تھی- سپریم کورٹ نے کہا کہ جج کی مدت بڑھائی جارہی ہے تاکہ وہ ٹرائل پورا کرکے فیصلہ سنا سکیں -ساتھ ہی سپریم کورٹ نے کہا کہ ٹرائل مکمل کر کے فیصلہ نو ماہ کے اندر سنایا جائے- کورٹ نے چھ ماہ میں کیس کی سماعت مکمل کرنے کو کہا تھا-جسٹس ایس کے یادو کو30ستمبر کو ریٹائر ہونا تھا-جج کی مدت بڑھانے کو لے کر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے جواب طلب کیا تھا-یوپی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست میں کسی جج کی مدت بڑھانے کیلئے کوئی شرائط نہیں ہیں -