اسٹریلیا میں نصب کی جانے والی نئی طاقتور دوربین سے دس لاکھ نئی کہکشائیں دریافت

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 5th December 2020, 7:30 PM | عالمی خبریں | سائنس و ٹیکنالوجی |

واشنگٹن، 5/دسمبر(آئی این ایس انڈیا)آسڑیلیا میں نصب کی جانے والی ایک نئی طاقتور دوربین نے دس لاکھ نئی کہکشاؤں کی نشاندہی کی ہے جو اس سے پہلے ماہرین فلکیات کے علم میں نہیں تھیں۔ نئی دریافت سے یہ پتا چلتا ہے کہ کائنات کی وسعت ابھی تک انسان کے علم اور سوچ سے کہیں زیادہ ہے۔نئی دوربین ریڈیائی لہروں پر کام کرتی ہے اور اس کے ذریعے وصول ہونے والے سگنلز سے کائنات میں موجود اجرام فلکی کا نقشہ بنانے میں مدد لی جاتی ہے۔

آسٹریلیا کی اسکوئر کلومیٹر ایرے پاتھ فائنڈر نے کام شروع کرنے کے پہلے 300 گھنٹوں میں تقریباً 30 لاکھ کہکشاؤں کی نشاندہی کی جن میں سے 10 لاکھ نئی تھیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہماری کائنات لاتعداد کہکشاؤں سے مل کر بنی ہے اور ہر کہکشاں میں ان گنت ستارے اور سیارے ہیں۔ ان میں بے شمار نظام شمسی ہیں جن کے گرد سیارے گردش کرتے ہیں۔ یہ تمام شمسی نظام باہم مربوط ہیں اور وہ اپنی کہکشاں کے نظام سے جڑے ہوئے ہیں۔ اسی طرح کہکشائیں بھی آپس میں مربوط ہیں جس سے کائنات میں توازن قائم ہے۔

سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کائنات میں کہکشاں اینٹ کی مانند ہے، جس سے مل کر عمارت بنتی ہے۔

کائنات کے متعلق انسان کا علم ابھی بہت محدود ہے اور سائنس دان عرصہ دراز سے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کائنات کیسے وجود میں آئی اور پھر کس طرح ستارے اور سیارے بنے اور دنیائیں قائم ہوئیں۔ آسٹریلیا میں نصب کی جانے والی نئی طاقت ور دوربین بھی اسی جستجو کا ایک حصہ ہے۔

یہ ریڈیائی دوربین آسٹریلیا کے ایک دور افتادہ مغربی علاقے میں نصب کی گئی ہے، جو پرتھ سے 800 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ یہ ایک نسبتاً ویران علاقہ ہے جہاں فضا میں ریڈیو وغیرہ کے سگنلز موجود نہیں ہیں۔ اس لیے دوربین کائنات سے آنے والے سگنلز کو کسی خلل کے بغیر بہتر طور پر وصول کر سکتی ہے جس کے بعد وصول ہونے والے سگنلز سے کائنات کی تصویر بنائی جاتی ہے۔

دوربین نے کام شروع کرنے کے بعد آسمان کے جنوبی حصے کا نقشہ بنایا، جو اب تک بنائے گئے تمام نقشوں کے مقابلے میں بہت واضح اور مفصل ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ دوربین کسی ایک بہت بڑے ڈش اینٹینا پر مشتمل نہیں ہے۔ بلکہ یہ 36 ڈش اینٹینوں کو فائبر آپٹکس سے جوڑ کر بنائی گئی ہے، اور وہ مل کر ایک بڑے ڈش اینٹینا کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ دوربین کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن نے نصب کی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے کائنات میں موجود بلیک ہولز، ان کی کشش ثقل کی قوت اور یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ پہلے پہل ستارے کیسے بننا شروع ہوئے تھے۔

دوربین نصب کرنے والے ادارے کے فلکیات اور خلائی سائنس کے شعبے کے ڈائریکٹر ڈگلس بلاک کہتے ہیں کہ اگر ہم ستاروں کے متعلق تفصیلات جان سکیں اور یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہو جائیں کہ وہ کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں تو اس سے ہمیں یہ جاننے میں مدد مل جائے گی کہ کہکشائیں کیا ہیں اور اس زمین پر ہمارا جنم کیسے ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ہماری کہکشاں سے کئی کہکشائیں 12 ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہیں۔ یعنی وہاں سے چلنے والی روشنی کو ہم تک پہنچنے میں 12 ارب سال لگتے ہیں۔ ہم ان کہکشاؤں کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ اس وقت ان کے متعلق ہمیں جو معلومات مل کر رہی ہیں، وہ 12 ارب سال پہلے کی ہیں۔یہ وہ وقت تھا جب کائنات کو وجود میں آئے صرف چند ارب سال ہی ہوئے تھے۔ اس طرح کی قدیم ترین کہکشائیں ڈھونڈ کر ہم اس دور تک پہنچ سکتے ہیں جب کائنات وجود میں آ رہی تھی۔ جس سے ہمیں یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کائنات کیسے بنی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 36 افراد ہلاک، 150 زخمی

لبنان کے مختلف علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاعات لبنان کی وزارت صحت نے منگل کی شب فراہم کی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق، حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ...

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش: امریکہ اور عرب ممالک کی جنگ بندی کے لیے پہل، ایران سے مذاکرات کا آغاز

مشرق وسطیٰ اس وقت ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے، جہاں حالات کسی بھی وقت بے قابو ہو سکتے ہیں اور اس کے تباہ کن اثرات پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اس لیے وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ممکنہ تباہی کا انتظار کرنے کے بجائے اسے روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

فرانس نے اسرائیل کی مذمت کی، نیتن یاہو نے لبنانیوں کو دھمکی دی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد نہیں کیا تو انہیں تباہی اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگلی یعنی کل فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان کی ...

تھائی لینڈ: بس آتشزدگی کے 23 ہلاک شدگان کی آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی

تھائی لینڈ کے لینسیک قصبے میں گزشتہ ہفتے بس آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 23 طلبہ اور اساتذہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر، اس اسکول کے قریب جہاں متاثرین کا تعلق تھا، ایک مندر کے احاطے میں اونچی چمنیوں والی کئی بھٹیاں لگائی گئی تھیں، جن کے سامنے پھولوں سے سجی ...

یوکرین-روس تنازعہ: یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکا ہے، یوکرینی صدر زیلینسکی کا دعویٰ

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ میں اب تک بے شمار جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ اس جنگ کے خاتمہ کی صورت اب بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ روس ہر حال میں یوکرین کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے، اور یوکرین بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بے تحاشہ حملے کیے جس ...

پیغام رسانی کی ایک ایپ رازداری کے خدشات کے پیش نظر گوگل پلے اسٹور سے ہٹادی گئی

آئی میسج کے ساتھ پیغام رسانی ممکن بنانے والی ایک اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی رکھنے کی وجہ سے گوگل پلے اسٹور سے ہٹا دیا گیا ہے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صارفین رازداری  مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو وہ اس ایپ کو ڈیلیٹ کردیں۔

وہاٹس ایپ صارفین نئی جعلسازی سے ہوشیار! ڈیسک ٹاپ کمپوٹر پر وہاٹس ایپ کھولنے کی صورت میں جعلساز کرسکتا ہے آپ کا کمپوٹرہائک

وہاٹس ایپ کی طرف سے صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ نیا فِشنگ اسکیم ان کے تمام نجی پیغامات سائبر مجرمان کے حوالے کر سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ  فِشنگ ایک ایسا پینترا ہوتا ہے جس میں جعلساز ای میل، میسج یا کال کے ذریعے میلویئر بھیج کر نجی معلومات حاصل کرلیتے ہیں۔

موبائل فون ایڈکشن اور بچوں کا مستقبل ... آز: ابوالکلام انصاری

آج کے انٹرنیٹ کے دور میں اسمارٹ فون لوگوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ زیادہ تر آن لائن کاموں کی سہولیات موبائل پر دستیاب ہیں۔ اسلئے تقریباً سبھی گھروں میں آج کل موبائل فون پایا جارہا ہے۔ آج سے تقریباً دو دہائی سال  پہلے تک بھی فون صرف بات چیت کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ ...