ضلع اُترکنڑا کے ہزاروں اتی کرم داروں کی عرضیاں رد کرنے پر ’کاروار چلو ‘ زبردست احتجاج : 12فروری کو بنگلور فریڈم پارک پر دھرنے کا اعلان
کاروار:6؍فروری (ایس او نیوز)اترکنڑاضلعی افسران کی طرف سےاتی کرم داروں کی ہزاروں عرضیوں کو رد کئے جانے پر ناراض ضلع کے مختلف تعلقہ جات سے ہزاروں اتی کرم داروں نے اتی کرم ہوراٹا سمیتی کے بینر تلے آج بدھ کو کاروارچلو احتجاج میں شریک ہوئے اور کاروار میں ریلی نکالی ، اس موقع پر احتجاجیوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سالہا سالوں سے جنگلاتی زمین کو اتی کرم کرکے رہتے آرہے مکینوں کو زمین کا پٹہ دیا جائے ۔
ضلع کے مرکزی مقام کاروار میں جمع بیس ہزار سے زائد اتی کرم داروں نے اپنی مانگوں کو لے کر شہر کےا ہم راستوں سے احتجاجی ریلی نکالی،جس کے دوران انصاف دلانے کے نعرے لگائے گئے اور مطالبہ کیا گیا کہ اُنہیں اُن کی زمین کے پٹہ کے کاغذات دلائیں جائیں ۔
اتی کرم داروں کی ریلی جب اتی کرم ہوراٹا سمیتی کے ضلعی صدر رویندرا نائک کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر کی عمارت کے باہر پہنچی تو اُن کا میمورنڈم وصول کرنے ڈپٹی کمشنر ان کے روبرو نہیں آئے، جس پر مشتعل ایڈوکیٹ رویندرا نائک اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سریش ایتنال سمیت پولس کے اعلیٰ حکام کے ساتھ زبانی جھڑپ بھی ہوئی ۔ اس موقع پر احتجاجیوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ کاروار پہنچنے کے باوجود ضلع کے ڈپٹی کمشنر احتجاجیوں کے مسائل جاننے کے لئے اُن کے سامنے حاضر نہیں ہوئے بلکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سریش ایتنال موقع پر پہنچے، احتجاجیوں نے جب اتی کرم داروں کے مطالبات کو حل کرنے کے لئے تاریخ متعین کرنے کے لئے کہا تو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جواب ملا کہ ضلع نگراں کاروزیر نے بتایا ہےکہ وہ 23فروری سے پہلے بنگلورو میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کا انعقاد کرتے ہوئے اتی کرم داروں کے مسائل کو سلجھانے کی کوشش کریں گے۔ناراض اتی کرم داروں نے ایڈیشنل ڈی سی کی بات کو ماننے سے انکار کردیا اور اور انہیں واپس بھیج دیا، بعد میں ہوراٹا سمیتی کے صدر رویندرنائک نے احتجاجیوں کی توثیق لیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہماری باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے اور ہمارے مطالبات کو یہاں نہیں سنا جارہا ہے، لہٰذا ہم اب12فروری کو بنگلورو کے فریڈم پارک جاکر احتجاج کریں گے۔
رویندرا نائک نے بنگلور چلو احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہر مقام سے 10-10اتی کرم دار شریک ہوں گے اس طرح قریب تین ہزار سےزائد اتی کرم دار بنگلور پہنچ کر احتجاج کریں گے ۔ انہوں نے اعلیٰ حکام کو متنبہ کیا کہ اگر ہماری باتوں کو وہاں بھی دودنوں میں نہیں سنا گیا تو رواں اجلاس کے آخری دن یعنی 15فروری کوہم ودھان سودھا کا گھیراو کریں گے۔
احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے اترکنڑا ضلع اتی کرم دارہوراٹ سمیتی کے صدر ایڈوکیٹ رویندر کمار نائک نے بتایا کہ ضلع اترکنڑا جنگلات سے گھرا ہوا ضلع ہے، یہاں 80فی صد جنگلاتی زمین ہے ، انہوں نے سوال کیا کہ ان حالات میں عوام اپنا سر چھپائیں تو کہاں چھپائیں؟ انہوں نے بتایا کہ برسوں سے فوریسٹ زمین کو اتی کرم کر کے رہائش اختیار کئے ہوئے اتی کرم داروں نے اپنے زمینات کی دستاویزات کا مطالبہ کرتے ہوئے 85700 عرضیاں داخل کی تھیں۔مگر افسران کی بے توجہی اور غفلت دیکھئے کہ ایک ہی مرتبہ 65,225عرضیاں یعنی 74.43فی صد عرضیوں کو رد کرتے ہوئے اتی کرم داروں کو بیچ سڑک پر لادیا ہے۔ ایسے میں محکمہ جنگلات کے افسران کی جانب سے اتی کرم داروں پر ہراسانی اور ظلم وستم الگ سے ڈھایاجارہا ہے۔
رویندرکمار نے کہا کہ غیر زمینی عوام کو زمین مہیا کرانے کے لئے اتی کرم داروں کی طرف سے پچھلے 28برسوں سے اتی کرم ہوراٹا سمیتی کی جانب سے جدوجہد جاری ہے۔ ہماری ہر طرح کی کوششوں کو ضلعی انتظامیہ نے نظر انداز کیا اور ہماری عرضیو ں کو بھی رد کیا گیاتو ہمارے لئے ضروری ہوگیا کہ ہم سمیتی کی طرف سے ’کاروار چلو‘ احتجاج منائیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات حل نہیں کئے گئے تو ہم آئندہ لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے اور مقامی ارکان اسمبلی کے گھروں کے سامنے دن رات دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔
مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے نائب صدراور جے ڈی ایس لیڈر عنایت اللہ شاہ بندری نے اس موقع پر پرزور خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہاں ہزاروں کی تعداد میں جو لوگ جمع ہوئے ہیں، یہ لوگ سیاست دانوں کی طرف سے کرایہ دے کر لائے ہوئے لوگ نہیں ہیں بلکہ اپنے حق کی لڑائی کے لئے اپنا پیسہ خرچ کرکے یہاں پہنچے ہیں۔ رکن پارلیمان ہوں یا ارکان اسمبلی ،اس وقت ہمیں ان سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ ہماری ایک ہی مانگ ہے کہ اتی کرم داروں کی مانگوں کو پورا کیا جائے ورنہ تمام احتجاجی وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے گھرکے سامنے دھرنے پر بیٹھنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے۔ اس موقع پر بھٹکل اتی کرم دار ہوراٹا سمیتی کے صدر راماموگیر، تنظیم کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری سمیت دیگر کئی ایک نے اپنے اپنے خیالات کااظہار کیا۔ ڈائس پرضلع کے تمام تعلقہ جات کے ذمہ داران موجود تھے۔
اتی کرم داروں کے ’کاروار چلو‘ احتجاج کے لئے جس طرح الگ الگ تعلقہ جات کے گاوں اور قریوں سے ہزاروں لوگ بسوں اور ٹمپو پر سوار ہوکر کاروار پہنچے تھے، اسی طرح بھٹکل کے گلی محلوں سے بھی بسوں، ٹمپوں اور کاروں کے ذریعے سینکڑوں لوگ احتجاج میں شریک ہوئے تھے۔