آندھراپردیش میں ضلع کے نام کو تبدیل کرنے پر پُرتشدد احتجاج، وزیر اور رکن اسمبلی کے مکانات کو آگ لگا دی
وجے واڑہ، 25؍مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی)آندھراپردیش میں ایک ضلع کے نام کو تبدیل کردینے کے خلاف شروع ہونے والے عوامی احتجاج نے تشدد کا راستہ اختیار کرلیا، جس میں احتجاجیوں نے ایک وزیر اور برسراقتدار جماعت کے رکن اسمبلی کی قیام گاہ کو آگ لگا دی-
بتایا جاتا ہے کہ آندھراپردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت نے حال میں نئے اضلاع کی تشکیل عمل میں لائی تھی، جس میں ایک ضلع کوناسیما کے نام سے تشکیل دیا گیا-بعد ازاں اس کا نام تبدیل کرتے ہوئے بی آر امبیڈکر کوناسیما رکھا گیا- ضلع کے نام کی تبدیلی کے خلاف مختلف مقامات پر عوامی احتجاج شروع ہوا اور آج یہ احتجاج پُر تشدد ہوگیا - کوناسیما ضلع کے املاپورم ٹاؤن میں ضلع کا نام تبدیل کرنے کے خلاف مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی اور ریاستی وزیر وشواروپ اور میدایوارم کے رکن اسمبلی ستیش کے گھروں کو آگ لگا دی-
مظاہرین نے املا پورم بینک کالونی میں وزیر وشوروپ کے گھر پر پتھراؤ کیا اور اسے آگ لگا دی- ہزاروں مظاہرین نے وزیر وشوروپ کے گھر کو گھیر لیا، ان کی کھڑکیوں اور فرنیچر کو تباہ کر دیا- وزیر کے گھر کے قریب ایسکارٹ گاڑی تباہ کردی - موٹر سائیکل کو بھی آگ لگا دی گئی- پولیس نے حملے سے قبل وزیر کے اہل خانہ کو باہر نکال لیا-
دوسری طرف املاپورم میں مظاہرین نے ہاسنگ بورڈ کالونی میں میدیوارم کے ایم ایل اے ستیش کے گھر کو بھی آگ لگا دی-بتایا جاتا ہے کہ احتجاجیوں نے جب وزیرکے گھرکو آگ لگادی تو فوری طورپر پہنچے سکیورٹی حکام اورپولیس نے وزیراور ان کے خاندان والوں کو محفوظ طریقے سے باہر نکال لیا -آندھرا پردیش کی وزیرداخلہ تانتی ونیتا نے بتایا کہ پتھراؤ میں بے شمار پولیس والے زخمی ہوئے ہیں -
انہوں نے کہاکہ کونا سیما ضلع کا نام ”بی آر امبیڈکر کونا سیما“ رکھے جانے پر خوش ہونے کے بجائے شرپسندوں نے اسی بات پر فساد بھڑکایا ہے - انہوں نے کہاکہ اس معاملے کی جانچ کی جائے گی- ونیتا نے کہا کہ ابتدائی شبہات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اس تشدد کے پیچھے کچھ سیاسی جماعتوں اورشرپسندوں کا ہاتھ ہے -انہوں نے کہاکہ حکومت نے ضلع کا نام بدلنے کا فیصلہ آج نہیں لیا ہے بلکہ اس کا نوٹی فکیشن گذشتہ ہفتے جاری کیا گیاتھا -کونہ سیما ضلع کی تشکیل 4 اپریل کو مشرقی گوداوری ضلع کو کاٹ کر کی گئی تھی - امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اس ضلع کے نام میں ان کانام شامل کیا گیا -کونہ سیما سادھنا سمیتی نامی ایک تنظیم نے جو اس ضلع کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کررہی تھی،ضلع کے نام کے ساتھ امبیڈکر کے نام کو جوڑے جانے پر برہم تھی اورکھلے عام اس نے حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کی-
منگل کے روز اس سمیتی نے احتجاج کا اعلان کیا اور ضلع کے کلکٹر ہیمانشوشکلا کو ایک میمورنڈم دیا، اسی احتجاج کے دوران بڑے پیمانے پر اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب پولیس نے احتجاجیوں کو روکنے کی کوشش کی ۔