آگسٹا ویسٹ لینڈ کے ملزم کے خلاف کارروائی پر روک لگانے کے لئے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے کیا منسوخ
نئی دہلی،15/اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)آگسٹا ویسٹ لینڈ کے ملزم گوتم کھیتان کے خلاف کارروائی پر روک لگانے کے لئے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے منسوخ کر دیا۔سپریم کورٹ نے دوبارہ دہلی ہائی کورٹ سے کھیتان کی عرضی پر سماعت کرنے کو کہا۔دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ کھیتان کا معاملہ 1 اپریل 2016 سے پہلے کا ہے لہٰذا کالے دھن کے خلاف قانون نافذ نہیں ہو سکتا۔اس پر مرکز کی دلیل تھی کہ اس کا ہر معاملات پر برا اثر پڑے گا۔غور طلب ہے کہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ کالا دھن قانون کو سابقہ اثرات سے نافذ نہیں کیا جا سکتا۔یعنی اسے ایک اپریل، 2016 سے پہلے نافذ نہیں کیا جا سکتا، جس دن یہ قانون پارلیمنٹ میں پاس ہوا تھا۔مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔پٹیشن میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کی کوشش کی گئی ہے۔دہلی ہائیکورٹ نے کالے دھن کے معاملے میں پھنسے وکیل گوتم کھیتان کی درخواست پر یہ حکم دیا تھا۔محکمہ انکم ٹیکس نے ایسے قانون کو اثر میں لانے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور اسے جولائی 2015 سے نافذ کیا تھا۔
ادھرای ڈی نے ہائی کورٹ سے کھیتان کی ضمانت کی درخواست منسوخ کرنے کی مانگ کی تھی۔دہلی ہائی کورٹ نے 16 مئی کو ایک حکم جاری کیا تھا جس کے تحت حکومت اور محکمہ انکم ٹیکس پر کالا دھن (غیر اعلانیہ غیر ملکی آمدنی اور جائیداد) ایکٹ کے تحت وکیل گوتم کھیتان کے خلاف کوئی بھی تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا گیا تھا۔کھیتان وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر سودا گھوٹالے میں ایک ملزم ہیں اور انہیں 26 جنوری کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔کھیتان نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکز کی نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ ایک اپریل 2016 (جب یہ منظور ہوا) کے بدلے ایک جولائی، 2015 سے مؤثرمانا جائے گا۔