راہل گاندھی کے انکار کے بعد ادھیررنجن چودھری کو منتخب کیا گیا لوک سبھا میں کانگریس کا لیڈر
نئی دہلی،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ہوں گے۔راہل گاندھی کے انکار کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔منگل کی صبح طویل بحث کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔اس دوران راہل گاندھی اور ان کی ماں اور یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی بھی موجود تھیں۔ادھیر چوہدری کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا کو ایک خط لکھا گیا کہ وہ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما ہوں گے۔خط میں یہ بھی لکھا گیا کہ وہ تمام اہم منتخب کمیٹیوں میں پارٹی کی نمائندگی بھی کریں گے۔کانگریس پارٹی بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ بلائی گئی میٹنگ پر بھی توجہ مبذول کرے گی۔پی ایم مودی نے ’ون نیشن ون الیکشن‘ پر بحث کے لئے میٹنگ بلائی ہے۔کانگریس نے مختلف دلیل دے کر ابھی تک اس کی مخالفت ہی کی ہے۔پارٹی کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے کے انتخابات ہارنے کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر کا اختیار دینا ضروری تھا۔لیکن کانگریس پارٹی اس معاملے پر نرمی برت رہی تھی کیونکہ وہ اس عہدے کے لئے راہل گاندھی کو چاہتی تھی۔راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس صدر عہدے سے استعفی کی پیشکش کی تھی، لیکن یہ پارٹی نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ راہل گاندھی کے انکار کے بعد چند ہفتوں سے اس پر تعطل بنا ہوا ہے۔17 ویں لوک سبھا کا پہلا سیشن پیر کو بلائے جانے کے بعد آج یعنی منگل کو کانگریس پارٹی نے اپنے لیڈر کا انتخاب کیا۔ادھیر رنجن چودھری کے ساتھ ساتھ کیرالہ کے رہنما کے سریش، پارٹی کے ترجمان منیش تیواری اور تروننت پورم کے ایم پی ششی تھرور بھی اس عہدے کے لئے دوڑمیں شامل تھے۔ لیکن ادھیر رنجن چودھری کو ان کے تجربے کی بنیاد پر لوک سبھا میں کانگریس کا لیڈر منتخب کیا گیا۔