سہراب الدین کیس میں حکام کو الزام سے بری کرنے کو چیلنج نہیں دیں گے:سی بی آئی
ممبئی،15؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے بمبئی ہائی کورٹ سے آج کہا کہ وہ سہراب الدین تصادم معاملے میں سینئر آئی پی ایس افسران کو الزام سے بری کئے جانے کو چیلنج نہیں دے گی۔سی بی آئی کے وکیل سندیش پاٹل اور اضافی سلسیٹر جنرل انل سنگھ نے عدالت سے کہا کہ ایجنسی نے پہلے ہی معاملے میں کچھ جونیئر افسران کو الزام سے بری کئے جانے کو چیلنج کیا تھا۔حالانکہ سی بی آئی نے سہراب الدین شیخ اور ان کے حامی تلسی رام پرجاپتی کے مبینہ فرضی تصادم میں قتل کے معاملے میں گجرات کے سابق پولیس آئی جی ڈی جی ونجارا، راجستھان کے آئی پی ایس افسر دنیش ایم این اور گجرات کے آئی پی ایس افسر راجکمار پانڈین سمیت سینئر حکام کو الزام سے بری کرنے کے زیریں عدالت کے حکم کو چیلنج نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سی بی آئی نے یہ بات اس وقت کہی جب جسٹس ریوتی موہتے-ڈیرے کی بنچ سہراب الدین شیخ کے بھائی رباب العدین کی طرف سے دائر نظرثانی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔روباب الدین نے ان افسران کو الزام سے بری کرنے کے نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔زیریں عدالت نے 2016 اور 2017 میں پانڈین، ونجارا اور دنیش ایم این کو الزام آزاد کر دیا تھا۔روباب الدین شیخ نے کیس سے تین افسران کو الزام سے بری کرنے کو چیلنج دیتے ہوئے مختلف عرضیاں دائر کی ہیں۔ تاہم، ان کے وکیل گوتم تیواری نے آج ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ دنیش ایم این اور پانڈین کو نوٹس دے چکے ہیں لیکن وہ ونجارا کا پتہ یا رابطے کی تفصیلات حاصل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں۔عدالت نے اس سے پہلے سی بی آئی کو ہدایت دی تھی کہ وہ درخواست گزار کو ونجارا کا پتہ پیش کرے، لیکن تیواری نے کہا کہ مرکزی ایجنسی نے انہیں غلط ایڈریس دیا تھا۔عدالت نے آج سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ ونجارا کا پتہ لگائے اور انہیں نوٹس دے کر ہدایات دے کہ وہ سماعت کی اگلی تاریخ سے پہلے اپنا موقف رکھیں۔