پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے سپریم کورٹ جج، کہا اگر عدلیہ نہیں بچی تو جمہوریت بھی ختم ہوجائے گی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 13th January 2018, 12:05 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 12/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) ملک میں اقلیتوں پر ہورہے تشدد کے بڑھتے واقعات اور اخلاقی پولس گری میں اضافہ کے درمیان اب سپریم کورٹ کے جج بھی بول اُٹھے ہیں کہ  ہندوستان میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے اور اگر عدلیہ  محفوظ نہیں رہی تو جمہوریت بھی محفوظ نہیں رہے گی۔

  سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ  میڈیا کے سامنے پیش ہوتے ہوئے  سنسنی خیز انکشاف کیاہے  کہ سپریم کورٹ کی انتظامیہ مناسب طریقے سے کام نہیں کررہی ہے، اور اگر انتظامیہ کو ٹھیک نہیں کیا گیا تو جمہوریت ختم ہوجائے گی۔ ان ججوں نے اپنے پریس بریفنگ میں کئی اہم امور اور جمہوری شکن حقائق سے پردہ اٹھایا ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا  کے بعد سنئیر جسٹس جے چیلامیشور نے  جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس مدان لوکور اور جسٹس کورین جوسیف کے ساتھ صحافیوں  کو بتایا، "ہم  چاروں ججس میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا چاہتے ہیں کہ  کسی بھی ملک کے قانون کی تاریخ میں یہ بہت بڑا دن اور ایک بے مثال واقعہ ہے، کیونکہ ہمیں یہ  بریفنگ کرنے کے لئے  مجبور ہونا پڑا ہے . انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ  پریس کانفرنس اس لئے بلائی ہے  تاکہ  ہمیں کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ   ہم نے اپنے ضمیر کو بیچ دیا ہے۔

جسٹس جے چیلامیشور نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں بہت کچھ ایسا ہورہا ہے جو نہیں ہونا چاہیے ، ہمیں لگا کہ  ہمارے اداروں  اور ملک و عوام کے تئیں ہماری جوابدہی  ہے اور ہم نے  چیف جسٹس آف انڈیا کو اصلاحی اقدامات اُٹھانے کے لئے  قائل کرنے کی بھی کوشش کی، اور انہیں مکتوب بھی لکھا ؛ لیکن ہماری کوشش ناکام رہی ۔ جسٹس جے چیلامیشور نے دعوی کیا کہ اگر عدلیہ  کو نہیں بچایا گیا تو ملک میں جمہوریت ختم ہو جائے گی ۔

سپریم کورٹ کے دیگر ججوں نے بھی کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا  کو اصلاحی اقدامات اٹھانے پر آمادہ کرنے کی کئی بار کوشش کی گئی، لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہوئی کہ ہماری کوشش ناکام رہی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں انتظامیہ صحیح طریقے سے  کام نہیں کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے ججوں کی طرف سے چیف جسٹس دیپک مشرا کو لکھے گئے مکتوب  کے اہم اقتباسات بالترتیب یوں ہیں ،

1)  چیف جسٹس اس روایت سے باہر جارہی ہے خود کو الگ کر رہے ہیں جس کے تحت اہم معاملات میں فیصلے اجتماعی طور پر لئے جاتے رہے ہیں۔

2) چیف جسٹس معاملات و مقدمات کی تقسیم میں قوانین پر عمل درآمد  نہیں کر رہے ہیں۔

3) وہ اہم معاملات جس سے پریم کورٹ کی سا لمیت متاثر ہوتی ہے،چیف جسٹس ایسے معاملوں کو بنا کسی واجب  وجوہات کے بغیر  اُن بینچوں کو  سونپ دیتے ہیں جو چیف جسٹس کی پسند کے مطابق ہوں ۔

4) اس سے عدالتی نظام  کی شبیہ بگڑی ہے ۔

5) ہم زیادہ کیسوں کا حوالہ نہیں دے رہے ہیں۔

6)سپریم کورٹ کے کالیجم نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف اور سپریم کورٹ کی سینئر وکیل اندو ملہوترا کو سپریم کورٹ میں جج مقرر کیے جانے کی سفارش بھیجی ہے ۔

7) جسٹس کے ایم جوزف نے ہی ہائی کورٹ میں رہتے ہوئے 21 اپریل، 2016 کو اتراکھنڈ میں ہریش راوت کی حکومت کو ہٹا کر صدر راج لگانے کے فیصلے کو منسوخ کیا تھا جبکہ اندو ملہوترا سپریم کورٹ میں براہ راست جج بننے والی پہلی خاتون جج ہوں گی، جبکہ سپریم کورٹ میں فی الحال جسٹس آر بھا نومتی کے بعد وہ دوسری خاتون جج ہوں گی۔

8) سپریم کورٹ میں مقررہ 31 عہدوں میں سے فی الحال 25 جج ہیں، یعنی ججوں کے 6 عہدے مزید خالی ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

مسلمانوں کیلئے ریزرویشن پرمودی ملک کے باشندوں کو گمراہ کر رہے ہیں:کانگریس

  کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ پی ایم نریندر مودی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 2014 کی باتوں کو دہرا رہے ہیں اور ان پر مسلمانوں کے کوٹے کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا الزام ہے کہ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او ...

’نیٹ‘ پیپر لیک پر پرینکا گاندھی کی سخت ناراضگی، پی ایم مودی کی خاموشی پر اٹھایا سوال

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے نیٹ پیپر لیک معاملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور پی ایم مودی اس پورے معاملے پر خاموش ہیں۔

کویتا کو نہیں ملی راحت، ای ڈی-سی بی آئی کیس میں عدالت سے درخواست ضمانت مسترد

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں گرفتار بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے. کویتا کو پیر (6 مئی 2024) کے روز راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں ہی معاملوں میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ دونوں ہی تفتیشی ایجنسیوں نے عدالت میں کے. کویتا ...

ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف ہیمنت سورین سپریم کورٹ پہنچے

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی ان کی عرضداشت کو ہائی کورٹ سے مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے انتخابات کے پیش نظر درخواست کی جلد از جلد ...

پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں: تیجسوی یادو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت منگل (7 مئی) کو بہار کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ مگر اس سے پہلے آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ...