اوپیندر کشواہا کا حملہ، اتنی بے عزتی کے بعد جیت بھی گئے تو کیا وزیر اعظم بن جائیں گے؟
پٹنہ،04؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اتحادیوں کے درمیان تنازعہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔مرکزی وزیر اور قومی لوک سمتا پارٹی (رالوسپا) کے سربراہ اوپیندر کشواہا نے پٹنہ یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات کو لے کر بالواسطہ جے ڈی یو نائب صدر پرشانت کشور پر نشانہ لگایا ہے۔
کشواہا نے منگل کو ٹویٹ کرکے وزیر اعلی نتیش کمار کو بھی طلبہ یونین انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوئے گھمسان کے لئے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آنے والی نسل کس طرح یقین کرے گی کہ آپ بھی اسی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔کشواہا نے آگے لکھاکہ جناب! طلبہ یونین انتخابات کو عزت کا سوال بنا کر پولیس، انتظامیہ، یونیورسٹی سب کو بدنام کرا دیا۔اتنی فضیحت کراکر جیت بھی گئے تو کیا وزیر اعظم بن جائیں گے۔
ایک اور ٹویٹ میں رالوسپا صدر نے کہا کہ طلبہ یونین کا انتخاب طالب علموں کا ہے۔پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم۔طالبات معصوم اور حساس ہیں، انہیں بخش دیں۔طالب علموں کو سیاسی مفاد میں گمراہ کرکے ان کے مستقبل سے کھلواڑ نہ کریں۔طالب علموں کے درمیان نظریاتی ثنویت کو مجرمانہ رنگ دینا ٹھیک نہیں۔
انہوں نے کہاکہ معزز وزیر اعلی صاحب، آنے والی نسل کس طرح یقین کرے گی کہ آپ بھی اسی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ بتا دیں کہ دو دن پہلے یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات کے مہم کے دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) اور جے ڈی یو کے کارکنوں کے درمیان مارپیٹ ہوئی تھی۔اس میں جے ڈی یو کا ایک طالب علم رہنما زخمی ہو گیا۔الزام ہے کہ اس معاملے میں پٹنہ پولیس نے اے بی وی پی کے ریاستی دفتر میں کئی بار چھاپہ ماری کی تھی۔اس کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کے لیڈر آمنے سامنے آگئے۔