گایتری پرجاپتی کو ضمانت دینے والے جج کو ہائی کورٹ نے کیا معطل، منشا پر اٹھایا سوال
لکھنؤ،29؍اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) جیل میں بند ایس پی لیڈر گایتری پرساد پرجاپتی کو ضمانت دینے والے جج اوم پرکاش مشرا کو الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دلیپ بی بھونسلے نے معطل کر دیا ہے۔ دراصل ریاستی حکومت نے پی اوسی ایس اوکورٹ کے اس حکم کو چیف جسٹس کے سامنے چیلنج کیا تھا۔ چیف جسٹس نے پی اوسی ایس او کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج مشرا کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ پرجاپتی کو ضمانت دینے کے حکم کو اگلے حکم تک ملتوی کرنے کی ہدایت دی ہے۔چیف جسٹس نے اپنے حکم میں لکھا کہ جس طرح فاضل جج نے جرم کی سنجیدگی کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم کو ضمانت دینے میں جلد بازی دکھائی، اس سے ہمیں جج کی نیت پر شبہ ہے جو خود 30فروری2017 کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اس مسئلے پر جسٹس مشرا نے ضمانت دینے کے پیچھے اپنے حکم میں یہ دلیل دی تھی کہ پرجاپتی معاملے میں متاثرہ خاتون نے2014-16 کے دوران عصمت دری کی شکایت نہیں کی، اس سے متاثرہ خاتون کے دعوے پر شک ہوتا ہے۔غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ضمانت دینے کے مسئلہ پر تفتیشی افسر کمیشن نے جسٹس مشرا کے سامنے اپنی رائے رکھنے کے لئے کچھ وقت مانگا تھا، اس کے علاوہ ایڈیشنل ضلع کونسل نے لکھا کہ میں جسٹس مشرا سے اس معاملے پر اپنی بات رکھنے کے لئے تین دن کا وقت مانگا تھا لیکن باوجود اس کے جسٹس مشرا نے ایک دن کے اندر اندر پرجاپتی کو ضمانت دے دی۔