حج سبسڈی ختم کرنے سے پہلے ائیرلائنز کی منمانی ختم کرے مودی سرکار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th January 2018, 9:28 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مرکزی حکومت نے حج سبسڈی مکمل طور پر ختم کردی ہے۔ حالانکہ، سپریم کورٹ نے اسے 2022 تک مرحلہ وار انداز میں ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ مسلمانوں سمیت کئی مسلم تنظیموں نے حکومت کے اس اقدام کی تعریف کی ہے، لیکن یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ مرکزی حکومت حج سفر کے معاملے میں ایئر لائنز کی منمانی کو بھی ختم کرے۔ مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم رحمانی کہتے ہیں کہ حج سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ ایک طویل عرصہ سے کیا جا رہا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی دو ہزار بائیس تک مرحلہ وار انداز میں اسے ختم کرنے کا حکم دیا تھا ، لہذا اس مدت تک اسے ختم کیا جانا تھا۔ اسے اسی سال ختم نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا تھا کہ حج سفر پر جانے کے لئے جو ایئر لائنز کی بندش حکومت نے لگا رکھی ہے کہ عازمین حج صرف سعودی ائیرلائنس اور ائیر انڈیا ہی کی معرفت سے آئیں گے جائیں گے تو یہ ایک طرح کی منمانی ہے۔انہوں نے کہا کہ عام دنوں میں ایئر انڈیا سعودی عرب آنے جانے کے لئے 25 ہزار روپئے لیتی ہے، لیکن حج سفر کے دوران تقریباََ48 ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں جو کہ سراسر منمانی ہے۔ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ہمارا پیسہ ہی لے کر آپ اسے ہمیں سبسڈی کی شکل میں لوٹا دیتے ہیں۔ یہ ایک طرح کا گھپلہ ہے۔وہیں، مسلم ریسرچ اسکالر مقصود الحسن قاسمی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو پہلا کام تو یہ کرنا چاہیے کہ وہ مسلمانوں کے معاملات کو خود انہیں کے اوپر چھوڑ دے۔وہ بلا وجہ مداخلت نہ کرے۔ جس طرح سے گرودوارہ پربندھک کمیٹی گرودواروں کی دیکھ ریکھ کر رہی ہے اسی طرح سے مسلمانوں کو بھی یہ حق دیا جائے۔ دوسرا یہ کہ عدالت عظمیٰ جب یہ کہہ چکی ہے کہ دو ہزار بائیس تک مرحلہ وار انداز میں سبسڈی ختم کی جائے تو پھر سرکار اس قدر عجلت سے کیوں کام لے رہی ہے۔ لیکن یہ اچھی بات ہے کہ سبسڈی ختم کر دی گئی ہے۔آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی قومی صدر شائستہ عنبر کا کہنا ہے کہ حج سبسڈی کو ختم کرنا ایک اچھا قدم ہے۔ اس قدم سے حکومت کا بے مطلب کا احسان ختم ہو جائے گا۔ کیونکہ ایئر لائنز کے نام پر موٹا کرایہ وصول کر حکومت اسی کو سبسڈی کی شکل میں لوٹا رہی تھی۔ اس کی وجہ سے عازمین حج پر ایک ٹھپہ لگایا جا رہا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ کے فرمان کو درکنار کر کے عجلت میں سبسڈی کو ختم کرنا حکومت پر انگلی اٹھانے کو مجبور کرتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔