جہیز کے لئے ہراساں کرنے کے معاملے میں فوری گرفتاری ہو: سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
نئی دہلی ،15؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے آج اپنے ایک اہم فیصلہ میں کہا ہے کہ جہیز کے لئے ہراساں کرنے کا معاملہ درج ہونے کے فوراً بعداب متاثرہ خاتون کے شوہراوران کے سسرال والوں کو گرفتار کیا جا سکے گا۔چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بینچ نے جمعہ کوعدالت عظمی کے ہی سابقہ فیصلے میں ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے رشتہ داروں کو ملنے والا قانونی تحفظ ختم کر دیا۔جہیز کے لئے ہراساں کرنے کی صورت میں فوری طور پرگرفتاری پرروک کے خلاف دائردرخواستوں پراہم فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ متاثرہ کی حفاظت کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے۔ بنچ نے کہا کہ معاملے کی شکایت کی انکوائری کے لئے خاندانی بہبود کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔پولیس کو اگرضروری لگتا ہے تو وہ ملزم کو فوراً گرفتار کرسکتی ہے۔ ملزمان کے لئے پیشگی ضمانت کا متبادل کھلا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسی سال اپریل میں تمام فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال 27 جولائی کو جسٹس آدرش کمار گوئل اورجسٹس اودے امیش للت کی بینچ نے جہیز کے لئے ہراساں کرنے کے معاملے میں انسداد قانون کے غلط استعمال کی شکایات کو دیکھتے ہوئے ایسے معاملات میں شوہریا سسرال والوں کی فوری گرفتاری پر روک لگا دی تھی۔جسٹس مشرا نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ بظاہر 498 اے کے دائرے کو کم کرنا عورت کو متعلقہ قانون کے تحت حاصل حق سے محروم کرنا ہے اوردو رکنی بینچ کے فیصلے کے تحت دیئے گئے قانونی تحفظ سے وہ متفق نہیں ہیں۔ تین رکنی بنچ نے اس معاملے میں ایڈوکیٹ وی شیکھرکوعدالتی رفیق بنایا تھا۔