کشمیر میں پیلیٹ گن کا استعمال بند کرو ورنہ قانونی کارروائی کے لئے تیار ہوجاؤ
پیلیٹ گن سے متاثرہ ہونے والے ہر شخص کوپانچ پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ
سرینگر، 27؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں وکشمیر نیشنل پنتھر س پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے وادی کشمیر میں گزشتہ پچاس دن سے ہندوستان کے جموں وکشمیر میں وہاں کے بچوں پر پیلیٹ گولیوں کی برسات کی مذمت کرتے ہوئے اس کے استعمال پر رنج و غم کا اظہار کیاہے جس کے سبب تقریباً 200نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی جاچکی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ ایسی پیلیٹ گن کا استعمال انہوں نے پوری دنیا کا پانچ برسوں تک دورہ کرتے وقت صرف اسرائیل میں فلسطینی بچوں کے خلاف دیکھا ہے۔ آج جنتر منتر پر اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کی میٹنگ پروفیسر بھیم سنگھ کی زیرصدارت منعقد ہوئی جس میں الگ الگ ریاستوں سے تقریباً پچاس وکلا موجود تھے۔لیگل ایڈ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وہ اس غیرانسانی جارحیت کا مقدمہ نیشنل ہیومن رائٹس ،نئی دہلی میں درج کرائے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ قابل ذکر ہے کہ 1931میں مہاراجہ ہری سنگھ کی حکومت میں پولیس کی گولیوں سے کئی لوگ شہید ہوگئے تھے اور اس کی تفتیش کے لئے مہاراجہ ہری سنگھ نے تیس دن کے اندر ایک انگریز جج کمشنر مقرر کرکے لوگوں کو انصاف دلایا تھا۔سو سال کی ڈوگرہ حکومت کے دوران جو ایک شخصی راج تھااس دوران ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ جموں وکشمیر جو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ میں پچاس دن سے گولیوں کی برسات ہورہی ہے اور پیلیٹ گن سے تقریباً پچاس بچوں کی آنکھیں جاچکی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ اس وحشیانہ معاملہ کو نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے لے جائیں گے تاکہ قصورواروں کو مناسب سزا مل سکے۔ انہوں نے جمہوریت میں پیلیٹ گن کے استعمال کو بربریت قرار دیا جو جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ لیگل ایڈ کمیٹی کی میٹنگ میں مغربی بنگال کے پارٹی کے صدر ایس کے بندوپادھیائے، تملناڈو کے صدرایس اے امبیڈکر، راجستھان کے صدر انل شرما اور اترپردیش کے صدرایم اے رضوی کے علاوہ لیگل ایڈ کمیٹی کے قومی جنرل سکریٹری بی ایس بلوریا،لیگل ایڈ کمیٹی کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے وکیل نوید ملک اور دیگر موجود تھے۔لیگل ایڈ کمیٹی نے پیلیٹ گن سے متاثر ہونے والے تمام افراد کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کے علاوہ مفت علاج دستیاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے چاہے وہ ہندوستان کے اندر ہویا باہر ہو۔