کشمیر میں پیلیٹ گن کا استعمال بند کرو ورنہ قانونی کارروائی کے لئے تیار ہوجاؤ

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 27th August 2016, 8:23 PM | ملکی خبریں |

پیلیٹ گن سے متاثرہ ہونے والے ہر شخص کوپانچ پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ

سرینگر، 27؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں وکشمیر نیشنل پنتھر س پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے وادی کشمیر میں گزشتہ پچاس دن سے ہندوستان کے جموں وکشمیر میں وہاں کے بچوں پر پیلیٹ گولیوں کی برسات کی مذمت کرتے ہوئے اس کے استعمال پر رنج و غم کا اظہار کیاہے جس کے سبب تقریباً 200نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی جاچکی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ ایسی پیلیٹ گن کا استعمال انہوں نے پوری دنیا کا پانچ برسوں تک دورہ کرتے وقت صرف اسرائیل میں فلسطینی بچوں کے خلاف دیکھا ہے۔ آج جنتر منتر پر اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کی میٹنگ پروفیسر بھیم سنگھ کی زیرصدارت منعقد ہوئی جس میں الگ الگ ریاستوں سے تقریباً پچاس وکلا موجود تھے۔لیگل ایڈ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وہ اس غیرانسانی جارحیت کا مقدمہ نیشنل ہیومن رائٹس ،نئی دہلی میں درج کرائے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ قابل ذکر ہے کہ 1931میں مہاراجہ ہری سنگھ کی حکومت میں پولیس کی گولیوں سے کئی لوگ شہید ہوگئے تھے اور اس کی تفتیش کے لئے مہاراجہ ہری سنگھ نے تیس دن کے اندر ایک انگریز جج کمشنر مقرر کرکے لوگوں کو انصاف دلایا تھا۔سو سال کی ڈوگرہ حکومت کے دوران جو ایک شخصی راج تھااس دوران ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ جموں وکشمیر جو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ میں پچاس دن سے گولیوں کی برسات ہورہی ہے اور پیلیٹ گن سے تقریباً پچاس بچوں کی آنکھیں جاچکی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ اس وحشیانہ معاملہ کو نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے لے جائیں گے تاکہ قصورواروں کو مناسب سزا مل سکے۔ انہوں نے جمہوریت میں پیلیٹ گن کے استعمال کو بربریت قرار دیا جو جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ لیگل ایڈ کمیٹی کی میٹنگ میں مغربی بنگال کے پارٹی کے صدر ایس کے بندوپادھیائے، تملناڈو کے صدرایس اے امبیڈکر، راجستھان کے صدر انل شرما اور اترپردیش کے صدرایم اے رضوی کے علاوہ لیگل ایڈ کمیٹی کے قومی جنرل سکریٹری بی ایس بلوریا،لیگل ایڈ کمیٹی کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے وکیل نوید ملک اور دیگر موجود تھے۔لیگل ایڈ کمیٹی نے پیلیٹ گن سے متاثر ہونے والے تمام افراد کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کے علاوہ مفت علاج دستیاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے چاہے وہ ہندوستان کے اندر ہویا باہر ہو۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔