چھتیس گڑھ کا انتخاب مودی حکومت کے لیے عوامی ریفرنڈم نہیں: رمن سنگھ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th November 2018, 9:18 PM | ملکی خبریں |

رائے پور،06؍ نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)چوتھی بار چھتیس گڑھ کا وزیر اعلی منتخب ہونے کا بھروسہ دلارہے رمن سنگھ نے کہا ہے کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات پر ریاستی اسمبلی انتخابات کا کچھ اثر پڑ سکتا ہے لیکن اسے مرکز کی نریندر مودی حکومت کے لئے کسی ریفرنڈم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔گزشتہ 15 سال سے چھتیس گڑھ کی کرسی پر قابض سنگھ نے ان امکانات کو مسترد کیا کہ ریاست میں زرعی قرض معافی کے کانگریس صدر راہل گاندھی کے وعدے کا آئندہ اسمبلی انتخابات پر کوئی اثر پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ یہاں کسانوں کو پہلے ہی صفر شرح سود پر قرض دیا گیا ہے۔80کی دہائی میں سیاست میں آنے سے پہلے آئرویدک ڈاکٹر رہے 66 سالہ سنگھ نے کہا کہ ان کی حکومت نے زراعت کے شعبے میں جو کام کیا ہے اس سے ریاست میں’اقتدار کے حق میں‘ ایک لہر ہے۔اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ مسلسل تیسری مدت پوری کر رہے سنگھ کے خلاف زوردار اقتدار مخالف لہر ہے۔ چھتیس گڑھ میں دو مراحل میں پولنگ ہوگی۔12 نومبر کو پہلے مرحلے میں چھتیس گڑھ اسمبلی کی 18 سیٹوں پر پولنگ ہوگی جن میں سنگھ کا راج نندگاؤں انتخابی حلقہ بھی شامل ہے جبکہ ریاست میں باقی 72 سیٹوں پر 20 نومبر کو دوسرے مرحلے کی پولنگ ہوگی۔تمام 90 سیٹوں پر ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہوگی۔اسی دن چار دیگر ریاستوں مدھیہ پردیش، تلنگانہ، راجستھان اور میزورم میں پولنگ ہوگی۔بی جے پی کی جیت پر بھروسہ ظاہر کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ریاست کے انتخابات کا اگلے سال کے لوک سبھا انتخابات پر تھوڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریاست کے انتخابات کے لیے مودی حکومت کے ریفرنڈم کے طور پر نہیں دیکھنا چاہئے۔نکسل تشدد کو لے کر اپوزیشن لیڈر اپنی انتخابی ریلیوں میں رمن سنگھ حکومت پر سیکورٹی کے محاذ پر ناکام رہنے کا الزام لگا رہے ہیں۔سنگھ نے کہا کہ بستر علاقے میں نکسلیوں کے لئے ناراضگی اب بھی ہے اور اگر وہ پھر سے اقتدار میں آتے ہیں تو علاقے میں پرامن ماحول بنانے کی ان کی ترجیح ہو گی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔