سونیا گاندھی کا عوام کے نام جذباتی خط،مودی حکومت نے اچھے دن دینے کی بجائے سب کچھ چھینا
کسان پریشان،نوجوان بے روزگار،کمرتوڑمہنگائی اورچھوٹے دوکانداربد حال ہیں
نئی دہلی، 22؍فروری (ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا ) چوتھے مرحلے کے انتخابات سے ایک دن پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے امیٹھی اور رائے بریلی کے عوام کے نام ایک خط لکھاہے۔ گاندھی خاندان کا گڑھ مانے جانے والے ان اضلاع میں چوتھے اور پانچویں مراحل میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ تقریباََ دو دہائی میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ یوپی انتخابات میں سونیا گاندھی نے تشہیر نہیں کی۔ حالیہ دنوں میں یہ میڈیا کی سرخیاں بھی بنی ہے۔ اسی کڑی میں امیٹھی اور رائے بریلی کے عوام کے نام اس خط کو مانا جا رہا ہے جس میں سونیا گاندھی نے لکھاہے کہ بہت چاہتے ہوئے بھی کچھ وجوہات سے اس بار آپ کے درمیان موجود نہیں ہو پا رہی ہوں۔ براہ مہربانی اسے میرا ذاتی خط سمجھیں۔آپ لوگوں کی نمائندگی کرنا میرے اور میرے خاندان کے لئے بہت فخر کی بات ہے۔ رائے بریلی اورامیٹھی ہماری زندگی کا، ہمارے وجود کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ آج ہم جو کچھ بھی ہیں اس کا کریڈٹ آپ لوگوں کو ہی ہے۔ ہمارا ایک خاص رشتہ ہے جو میری زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔اس کے ساتھ ہی خط میں مودی حکومت پر نشانہ لگایاگیاہے۔ اس کے مطابق اچھے دنوں کی بات کہہ کر 2014 میں بی جے پی حکومت نریندر مودی کی قیادت میں اقتدار میں آئی لیکن مودی حکومت نے اس کے بعد سے غریب لوگوں کا حق چھیننے کا کام ہی کیاہے۔ کسان پریشان ہیں، نوجوان روزگارکیلئے دردربھٹک رہے ہیں۔ خواتین بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں، چھوٹے دکانداروں کی دکانیں بند ہونے کی نوبت آ گئی ہے۔ لوگوں کو فلاحی پروگراموں سے محروم رکھنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ دلت اور اقلیتی طبقہ بھی اور مایوسی کے ماحول میں رہنے کے لئے مجبورہیں۔ چند سرمایہ داروں کو ہی فائدہ مل رہاہے۔ اس طرح مودی حکومت پر نشانہ سادھنے کے ساتھ لوگوں سے کانگریس کی حمایت کی اپیل کی گئی ہے۔اگرچہ اس خط میں ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں کہیں پر بھی ایس پی کاذکرنہیں کیاگیاہے۔ یہ اس لئے دلچسپ ہے کیونکہ اس بار کے یوپی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کانگریس اتحاد کے تحت ایک ساتھ لڑ رہے ہیں اور امیٹھی اور رائے بریلی کی کل10 سیٹوں میں سے کچھ پر ایس پی اورکچھ پرکانگریس نے اپنے امیدوار اتارے ہیں۔