سونیا گاندھی کا عوام کے نام جذباتی خط،مودی حکومت نے اچھے دن دینے کی بجائے سب کچھ چھینا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd February 2017, 1:08 PM | ملکی خبریں |

کسان پریشان،نوجوان بے روزگار،کمرتوڑمہنگائی اورچھوٹے دوکانداربد حال ہیں
نئی دہلی، 22؍فروری (ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا ) چوتھے مرحلے کے انتخابات سے ایک دن پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے امیٹھی اور رائے بریلی کے عوام کے نام ایک خط لکھاہے۔ گاندھی خاندان کا گڑھ مانے جانے والے ان اضلاع میں چوتھے اور پانچویں مراحل میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ تقریباََ دو دہائی میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ یوپی انتخابات میں سونیا گاندھی نے تشہیر نہیں کی۔ حالیہ دنوں میں یہ میڈیا کی سرخیاں بھی بنی ہے۔ اسی کڑی میں امیٹھی اور رائے بریلی کے عوام کے نام اس خط کو مانا جا رہا ہے جس میں سونیا گاندھی نے لکھاہے کہ بہت چاہتے ہوئے بھی کچھ وجوہات سے اس بار آپ کے درمیان موجود نہیں ہو پا رہی ہوں۔ براہ مہربانی اسے میرا ذاتی خط سمجھیں۔آپ لوگوں کی نمائندگی کرنا میرے اور میرے خاندان کے لئے بہت فخر کی بات ہے۔ رائے بریلی اورامیٹھی ہماری زندگی کا، ہمارے وجود کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ آج ہم جو کچھ بھی ہیں اس کا کریڈٹ آپ لوگوں کو ہی ہے۔ ہمارا ایک خاص رشتہ ہے جو میری زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔اس کے ساتھ ہی خط میں مودی حکومت پر نشانہ لگایاگیاہے۔ اس کے مطابق اچھے دنوں کی بات کہہ کر 2014 میں بی جے پی حکومت نریندر مودی کی قیادت میں اقتدار میں آئی لیکن مودی حکومت نے اس کے بعد سے غریب لوگوں کا حق چھیننے کا کام ہی کیاہے۔ کسان پریشان ہیں، نوجوان روزگارکیلئے دردربھٹک رہے ہیں۔ خواتین بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں، چھوٹے دکانداروں کی دکانیں بند ہونے کی نوبت آ گئی ہے۔ لوگوں کو فلاحی پروگراموں سے محروم رکھنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ دلت اور اقلیتی طبقہ بھی اور مایوسی کے ماحول میں رہنے کے لئے مجبورہیں۔ چند سرمایہ داروں کو ہی فائدہ مل رہاہے۔ اس طرح مودی حکومت پر نشانہ سادھنے کے ساتھ لوگوں سے کانگریس کی حمایت کی اپیل کی گئی ہے۔اگرچہ اس خط میں ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں کہیں پر بھی ایس پی کاذکرنہیں کیاگیاہے۔ یہ اس لئے دلچسپ ہے کیونکہ اس بار کے یوپی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کانگریس اتحاد کے تحت ایک ساتھ لڑ رہے ہیں اور امیٹھی اور رائے بریلی کی کل10 سیٹوں میں سے کچھ پر ایس پی اورکچھ پرکانگریس نے اپنے امیدوار اتارے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔