آرایس ایس کے چیف موہن بھاگوت کو صدر جمہوریہ بنانے شیوسینا کا مطالبہ ؛ ملک میں ہندوتوا کی نئی لہر!!

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th March 2017, 1:19 PM | ملکی خبریں |

ممبئی 28؍ مارچ(ایس او نیوز ؍ ایجنسی ) کیا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت ملک کے صدر بنیں گے ؟ سننے میں یہ آوٹ پٹانگ تو لگ رہا ہے. لیکن، کچھ اسی طرح کی مانگ بی جے پی کی اتحادی شیوسینا کی جانب سے ہو رہی ہے۔ شوسنا لیڈر سنجے راوت نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے نام کو ملک کے صدر کے طور پر اچھال کر سب کو چونکا دیا ہے. خود سنگھ  کو اپنا پریرتا ماخذ ماننے والی بی جے پی بھی اس بارے میں نہ ہی کسی طرح کی کوئی بات کرتی ہے اور نہ ہی کبھی اس بارے میں سوچتی بھی ہے.

بی جے پی کے لیڈر تو شاید اس بارے میں سوچنے سے پہلے بھی سو بار سوچے. اگر سوچ بھی لیں تو بولنے کی حماقت تک نہ کریں. کیونکہ معاملہ سنگھ پریوار کے سربراہ کا ہے جس پریوار کا ایک عضو بی جے پی بھی ہے. لیکن، یہاں تو سیدھے سیدھے نام بھی اچھال دیا گیا. شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کو اگلا صدر بنانے کا مطالبہ کرکے  ایک نئی بحث کو چھیڑ دیا ہے. سنجے راوت کا کہنا ہے کہ موہن بھاگوت اگر ملک کے اگلے صدر بنتے ہیں تو آگے ہندو راشٹر کے خواب کو پورا کیا جا سکتا ہے.  ان کے  مطابق اگر ہم ملک کو ہندو راشٹر بنانے کا خواب پورا کرنا ہے تو بھاگوت کو ہی صدر جمہوریہ بنایا جانا چاہئے راؤت نے کہا کہ صدر جمہوریہ چناؤ میں حمایت کیلئے پارٹی کی طرف سے ادھو ٹھاکرے اس معاملے میں حتمی فیصلہ کریں گے۔ صدر جمہوریہ کے چناؤ کے لئے فی الحال بی جے پی کے پاس 20؍ ہزار ووٹ کم ہیں۔ جبکہ شیو سینا کے پاس صدر جمہوریہ   کے چنائو کے لئے 25 ہزار 893 ووٹ ہیں۔

سنگھ کے ایجنڈے میں پہلے ہی اس کا تصور ہے جس کا اظہار مختلف فورم سے وقت-وقت پر اپنے اپنے انداز میں کیا جاتا رہا ہے. لیکن، کبھی بھی سنگھ سیاست میں خود نہیں آتا. جی ہاں، اتنا ضرور ہے کہ اپنے رضاکاروں کو سیاست میں بھیج کر بی جے پی کے ذریعے اپنے ایجنڈے پر عمل ضرور کرواتا ہے. سنگھ  کے رضاکار سے لے کر یونین پروموشنل تک بی جے پی کے اندر اندر سی ایم سے لے کر پی ایم تک بنے ہیں. لیکن، براہ راست سنگھ کے سربراہ کو صدر کے عہدے پر بٹھانے کا مطالبہ  پہلی بار ہو رہا ہے.

بی جے پی کے ساتھ قدرے وقت گزارنے کے بعد شیو سینا کے ساتھ تعلقات میں تلخی بھی نظر آرہی ہے. لیکن، اس کھٹاس کے باوجود شیوسینا نے ایک علیحدہ لائن لے کر صدارتی انتخابات کی مہم جوئی کو بڑھا دیا ہے.

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ختم ہو گئے ہیں. نئی نئی حکومتیں بھی بن گئی ہے. ابھی بحث یوگی-یوگی کی ہو رہی ہے. یوگی راج کے آغاز کا خمار اب ہندوتو کے Sweepstakes کے لوگوں کے ماتھے سے اترا بھی نہیں ہے کہ شیو سینا کے شگوفے نے ماحول میں دوبارہ ہندوتوا کی ایک نئی لہر اُبھارنی  شروع کر دی ہے.

نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اب ہندوتوا کے پوسٹر بوائے یوگی کے ہاتھوں میں یوپی کی کمان آ گئی ہے. یوپی يوگي میے اور ملک مودي میے ہو چلا ہے. ابھی شیو سینا بھاگوت مے بنانے کی کوشش میں ہے.

حالانکہ، یہ شیوسینا کی تاریخ ہے کہ بی جے پی کے ساتھ رہنے کے باوجود وہ صدارتی انتخابات کے وقت بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کرتی ہے. پچھلی بار شیوسینا نے کانگریس کے امیدوار پرنب مکھرجی کی حمایت کی تھی تو اس سے پہلے پرتیبھا پاٹل کو حمایت دے کر بی جے پی سے الگ راہ اختیار کر لیا تھا. یہ بات تب کی ہے جب بی جے پی کے ساتھ شیوسینا کے رشتے اچھے رہے ہیں. اب تو دونوں کے درمیان تلواریں کھینچی رہتی ہیں. ایسے میں سنگھ سربراہ کے ہی نام کو آگے کرکے شیوسینا نے ایک بڑا داؤ کھیل دیا ہے.

وزیر اعظم نے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو صدارتی انتخابات پر بات چیت کے لئے دہلی بلایا ہے. لیکن، اس سے پہلے شیوسینا کے اس ماسٹر اسٹروک نے بی جے پی کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے.

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔