تمام ہائیکورٹ پاسکو ایکٹ کے تحت زیر التوا معاملوں کی فہرست سونپیں: سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th March 2018, 11:03 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی12مارچ(ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے تمام ہائیکورٹ سے کہا ہے کہ پاسکو ایکٹ کے تحت زیر التوا معاملوں کی فہرست سونپیں۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 2006 این سی آر بی کے اعدادوشمار کے مطابق بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کے 89 فیصد معاملے زیر التوا ہیں۔2017 تک کے اعداد و شمار این سی آر بی مہیا نہیں کرا رہا ہے؛ لیکن اب تک ضرور یہ اعداد و شمار 90فیصدی سے تجاوز کر چکا ہوگا۔ این سی آر بی کے مطابق پاسکو ایکٹ کے تحت درج 101326 معاملات میں 11 ہزار کا ہی نمٹا ہوا ہے اور 90205 معاملے زیر التوا ہی ہیں۔ کورٹ میں اگلی سماعت 28 اپریل کو ہوگی۔ درخواست گزار نے کہا کہ پاسکو ایکٹ کے تحت مجرم کو سزائے موت کا قانون ہو۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ اس معاملے میں اپنی حد میں ہی رہیں۔ دہلی میں 8 ماہ کی بچی کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے میں سپریم کورٹ سماعت کر رہا ہے، گزشتہ سماعت میں عدالت نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ پاسکو کے کیس کے تحت تفتیش مکمل کرنے میں کتنا وقت لگنا چاہئے۔ کورٹ نے مرکز اور درخواست گزار سے پوچھا کہ پاسکو ایکٹ کے تحت ملک بھر میں کتنے ٹرائل زیر التواء ہیں۔ وہیں مرکزی حکومت نے کورٹ کو بتایا تھا کہ بچی کو ایمس میں داخل کیا گیا ہے اور اس کا پورا خیال رکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے کہا کہ 75 ہزار روپے کا معاوضہ فوری طور پر بچی کے گھر والوں کو دیا گیا ہے۔ ایمس کے دونوں ڈاکٹروں کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بچی کی سرجری کی گئی تھی اور اب وہ بہتر ہے۔ اس سے پہلے عدالت نے حکم دیا تھا کہ ایمس کے دو ڈاکٹر بچی کی تحقیقات کریں گے اور ضرورت پڑنے پر ایمس میں داخل کریں گے۔ بدھ کو سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ایمس کے دو مناسب ڈاکٹروں کو کلاوتی شرن ہسپتال جاکر بچی کا معائنہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ کورٹ نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں کے ساتھ خصوصی ایمبولینس بھی جائے گی اور ڈاکٹروں نے ضرورت محسوس کی تو بچی کو ایمس میں فوری طور پر بھرتی کیا جائے گا۔کورٹ نے کہا کہ اس دوران دہلی لیگل سروس اتھارٹی کا رکن بھی موجود رہے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ امید ہے کہ بچی کے ماں باپ تعاون کریں گے۔ دہلی کی شکور بستی علاقے سے آٹھ ماہ کی بچی کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بچی کے کزن (28 سال) کو گرفتار کیا تھا۔ یہ معاملہ اتوار کا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔