تمام ہائیکورٹ پاسکو ایکٹ کے تحت زیر التوا معاملوں کی فہرست سونپیں: سپریم کورٹ
نئی دہلی12مارچ(ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے تمام ہائیکورٹ سے کہا ہے کہ پاسکو ایکٹ کے تحت زیر التوا معاملوں کی فہرست سونپیں۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 2006 این سی آر بی کے اعدادوشمار کے مطابق بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کے 89 فیصد معاملے زیر التوا ہیں۔2017 تک کے اعداد و شمار این سی آر بی مہیا نہیں کرا رہا ہے؛ لیکن اب تک ضرور یہ اعداد و شمار 90فیصدی سے تجاوز کر چکا ہوگا۔ این سی آر بی کے مطابق پاسکو ایکٹ کے تحت درج 101326 معاملات میں 11 ہزار کا ہی نمٹا ہوا ہے اور 90205 معاملے زیر التوا ہی ہیں۔ کورٹ میں اگلی سماعت 28 اپریل کو ہوگی۔ درخواست گزار نے کہا کہ پاسکو ایکٹ کے تحت مجرم کو سزائے موت کا قانون ہو۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ اس معاملے میں اپنی حد میں ہی رہیں۔ دہلی میں 8 ماہ کی بچی کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے میں سپریم کورٹ سماعت کر رہا ہے، گزشتہ سماعت میں عدالت نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ پاسکو کے کیس کے تحت تفتیش مکمل کرنے میں کتنا وقت لگنا چاہئے۔ کورٹ نے مرکز اور درخواست گزار سے پوچھا کہ پاسکو ایکٹ کے تحت ملک بھر میں کتنے ٹرائل زیر التواء ہیں۔ وہیں مرکزی حکومت نے کورٹ کو بتایا تھا کہ بچی کو ایمس میں داخل کیا گیا ہے اور اس کا پورا خیال رکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے کہا کہ 75 ہزار روپے کا معاوضہ فوری طور پر بچی کے گھر والوں کو دیا گیا ہے۔ ایمس کے دونوں ڈاکٹروں کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بچی کی سرجری کی گئی تھی اور اب وہ بہتر ہے۔ اس سے پہلے عدالت نے حکم دیا تھا کہ ایمس کے دو ڈاکٹر بچی کی تحقیقات کریں گے اور ضرورت پڑنے پر ایمس میں داخل کریں گے۔ بدھ کو سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ایمس کے دو مناسب ڈاکٹروں کو کلاوتی شرن ہسپتال جاکر بچی کا معائنہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ کورٹ نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں کے ساتھ خصوصی ایمبولینس بھی جائے گی اور ڈاکٹروں نے ضرورت محسوس کی تو بچی کو ایمس میں فوری طور پر بھرتی کیا جائے گا۔کورٹ نے کہا کہ اس دوران دہلی لیگل سروس اتھارٹی کا رکن بھی موجود رہے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ امید ہے کہ بچی کے ماں باپ تعاون کریں گے۔ دہلی کی شکور بستی علاقے سے آٹھ ماہ کی بچی کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بچی کے کزن (28 سال) کو گرفتار کیا تھا۔ یہ معاملہ اتوار کا ہے۔