روہنگیائی مسلمانوں کوواپس بھیجنے کے حکم پرمشروط اسٹے برقرار، کسی عرضداشت پر حتمی فیصلہ نہیں ،مولانا ارشد مدنی کی درخواست پر فیصلہ آئندہ سماعت پر ممکن

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th October 2017, 9:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،13؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)روہنگیائی مسلم پناہ گزینوں کو ہندوستان سے واپس بھیجنے کے حکومت ہند کے فیصلہ کے خلاف دائر عرضداشتوں پر سماعت کے بعد پہلے ہی مشروط اسٹے جاری کر چکے سپریم کورٹ نے آج ایک بار حکومت ہند سے کہا ہے کہ حکومت ہند فی الحال اس معاملے میں کوئی کارروائی نہ کرے اور اس تعلق سے 21 نومبر کو سماعت کے دوران فریقین کی عرضداشتوں پر تفصیلی بحث کی جائے گی۔علاوہ ازیں عدالت عالیہ نے ابھی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی بطور مداخلت کار عرضداشت پر بھی کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔ ا س تعلق سے بھی 21نومبر کو سماعت ہوگی۔واضح ہو کہ عدالت میں ابھی صرف سماعت جاری ہے ۔ اس اہم ایشو پر عدالت نے ابھی تک نہ تو کسی کی عرضداشت خارج کی ہے اور نہ ہی منظور کی ہے ۔ یہاں تک کہ ابھی کوئی بھی نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔ان میں جمعیۃ علما ہند واحد مسلم تنظیم ہے جبکہ دیگر اہم تنظیموں میں قومی انسانی حقوق کمیشن بھی شامل ہے۔واضح ہوکہ گذشتہ سماعت کے دوران حکومت ہند کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایم مہتہ نے عدالت سے کہا کہ غیر قانونی طور سے ہندوستان میں پناہ لیئے ہوئے روہنگیائی شہریوں کو فوراً ملک بدر کیا جائے لیکن عدالت نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ عدلیہ کا کا م ملک اور انسانیت دونوں کے مفادات کے پیش نظر فیصلہ دینا ہے لہذا جب تک عدالت میں سماعت جاری ہے حکومت پناہ گزینوں کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی سے پرہیز کرے۔عدالت نے عرض گذار سے کہا کہ اس درمیان اگر حکومت ہند ان پر کارروائی کرتی ہے تو عرض گذار عدالت سے رجوع ہوسکتا ہے ۔ چیف جسٹس دیپک مشراء کی سربراہی والی سہ رکنی بینچ جس میں جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے روبرو سینئروکلا نے بحث کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان نے ہمیشہ مظلوموں کی مدد کرنے کا یقین دلایا ہے لہذا رہونگیائی پناہ گزینوں کو کی بھی مدد کی جائے اور انہیں قیام امن تک ہندوستان میں رہنے کی اجازت دی جائے ۔جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ کپل سبل، ایڈوکیٹ سلمان خورشید اورایڈوکیٹ آن ریکارڈ فضیل ایوبی کے ہمراہ آج عدالت میں حاضر تھے۔جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی بذات خود اس رٹ پٹیشن میں مداخلت کار بنے ہیں جس میں ہندوستان میں پناہ گزین دو روہنگیائی مسلمانوں نے سینئر ایڈوکیٹ وحقوق انسانی کے لیئے آواز بلند کرنے کے لیئے مشہور پرشانت بھوشن کے توسط سے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کرکے انہیں اور دیگرپناہ گزینوں کو ہندوستان سے نکالنے کے فیصلہ پر نظر ثانی اور اس معاملے میں دخل دینے کی گذارش کی تھی ۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔