روہنگیامسلمانوں کی ہندوستان آمدبڑی سازش،انسانیت کی بنیادپرمددمیں کوئی مسئلہ نہیں ،آرایس ایس نے مودی سرکارکی حمایت کی،معیشت پرحکومت کوعوام سے جڑنے کامشورہ
بھوپال،14؍اکتوبر(ایس او نیوزآئی این ایس انڈیا)روہنگیامسلمانوں کے معاملے پر آر ایس ایس نے آزادانہ طور پر مودی حکومت کی حمایت کی ہے۔ روہنگیا بحران پرآرایس ایس کے رخ کو صاف کرتے ہوئے بھیاجوشی نے کہاکہ میانمار حکومت کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں کو ملک سے نکالے جانے کے پیچھے بڑی وجہ رہی ہے۔کسی بھی وجہ سے کسی بھی سطح پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکتاہے۔بھوپال میں تین روزہ آرایس ایس کی قومی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے اختتام پربھیاجوشی نے کہاہے کہ جہاں تک ہمارا سوال ہے توہمیں لگتا ہے کہ ہندوستان میں روہنگیا مسلمانوں کے آنے کے پیچھے بڑی سازش ہے۔جب جوشی سے سوال کیاگیاکہ روہنگیا مسلمان صرف جموں اور حیدرآباد جا رہے ہیں؟ وہ ووٹر کی شناخت کس طرح حاصل کر رہے ہیں؟ ہفتہ کے روز، انہوں نے کہا کہ انسانیت کی بنیاد پر مسلمانوں کو روہنگیا مسلمانوں کی مددکرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔لیکن انسانیت کی بنیاد پر دستیاب ہونامحدودہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کوایک خاص مدت کے لیے سرحدپرپناہ میں رکھناچاہئے۔دیوالی میں قومی دارالحکومت دہلی سمیت این سی آرمیں پٹاخوں کی فروخت پرسپریم کورٹ کے فیصلے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ماحول کو نقصان پہنچانے والے اور آلودگی پھیلانے والے پٹاخوں پرپابندی عائدکی جانی چاہیے لیکن تمام پٹاخوں پرپابندی نہیں لگائی نہیں چاہیے۔ تمام پٹاخے آلودگی نہیں پھیلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ متوازن نقطہ نظر اختیار کرناچاہیے۔آرایس ایس لیڈرنے کہاکہ کل کوکچھ لوگ یہ کہنے لگیں کہ چراغ جلانے سے بھی ماحول پربرااثر پڑتا ہے، تو کیا اس پربھی پابندی لگا دی جائے گی؟ ۔اس کے علاوہ، موجودہ معیشت کی صورت حال پر انہوں نے کہاکہ حکومت کوعوامی تجاویز کا راستہ کھولنا چاہیے۔اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ سینئر صحافی گوری لنکیش کے قتل پرقومی ورکنگ کمیٹی کے شروع ہونے کے وقت تعزیت کا اظہار کیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبہ کے پرچارک نے پہلے ہی گوری لنکیش کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔