اتر پردیش طے کر رہاہے ملک کی سمت,راج ناتھ سنگھ کادعویٰ،مودی سرکارمیں کوئی داغداروزیرنہیں،کانگریس کاہروزیربدعنوان تھا

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 27th February 2017, 12:24 PM | ملکی خبریں |

کشی نگر26فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)بی جے پی کے سابق قومی صدر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش ملک کی سمت و حالت طے کر رہاہے۔اتر پردیش کی دین ہے کہ آزادی کے70سال بعد ملک مکمل اکثریت کی غیر کانگریسی حکومت بنی۔بی جے پی حکومت نے پوری دنیا میں ملک کاسرفخرسے بلندکرنے کاکام کیاہے۔اسمبلی انتخابات میں اب تک ہوئی ووٹنگ میں عوام ایسی حکومت بنانے کیلئے ووٹ دے رہی ہے۔وزیرداخلہ اتوار کو دوپہر کشی نگر اسمبلی کے بی جے پی امیدوار رجنی کانت منی ترپاٹھی کی حمایت میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے وقت میں فوجیوں کی موت پرسفیدپرچم لہرا کر امن مذاکرات کی اپیل کی جاتی ہے۔آج بی جے پی کی حکومت میں پاکستان سے گولی آتی ہے تو ادھر سے گولہ جاتاہے۔اری میں فوجیوں کے تباہ کا بدلہ دہشت گردوں ملک نے پاکستان میں گھس کر لیا۔وزیر داخلہ نے کہاکہ اٹل بہاری واجپئی اورنریندرمودی کی حکومت میں ایک بھی ایسا وزیرنہیں ہے جس کے اوپر بدعنوانی کا داغ ہوجبکہ کانگریس حکومت کاہروزیرداغدار رہا، بدعنوانی میں ڈوبارہا۔وزیرداخلہ نے کہاکہ بی جے پی کا کارکن اور رہنما مخالفین کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر یہ بات کہہ سکتاہے۔آج ایسی ہی حکومت کی ضرورت اترپردیش میں ہے۔راج ناتھ نے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو پر طنز کستے ہوئے کہ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہائی وے بنوایا جبکہ پوری دنیاجانتی ہے اور ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہائی وے بنوانے کا کام صرف اور صرف وزیر اعظم اٹل بہاری واجپیے نے کیاہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلی بار یوپی کو اتنا زیادہ بجٹ ملاتھالیکن کام ہی نہیں ہوا۔حکومت آنے پرمرکزکی طرف سے دیے گئے فنڈز کے خرچ کا حساب لیا جائے گا۔آپ کو بھی بتائیں گے کہ اس پیسے کا غلط استعمال کیسے ہوا چکا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت بنی تو کسانوں کو رر معاف اور سود سے پاک قرض دینے کا کام بی جے پی کرے گی۔بیٹیوں کو50ہزار کا بانڈ، نوجوانوں کو روزگار کے لئے خصوصی فنڈقائم کرنے سمیت کئی ساری ترقی کی منصوبہ بندی کوزمینپراتارکرلوگوں کو زندگی بچانے کا کام کیا جائے گا۔ریلی کوکوٹہ کے ایم پی اوم برلا، کشی نگر کے ساسد راجیش پانڈے،اکھلیش مشرا، سنگم مشر، اودھیش سنگھ وغیرہ نے خطاب کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔