رافیل ڈیل میں نیا انکشاف، پی ایم او کا دخل تھا قوانین کے خلاف
نئی دہلی،10 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) وزارت دفاع کے ایک سابق افسر نے رافیل پر حکومت کے رخ کو چیلنج کیا ہے۔دراصل’ دی ہندو اخبار ‘میں چھپے ایک مضمون میں رافیل کے سودے کے لئے ہو رہی بات چیت میں وزیر اعظم کے دفتر کی دخل اندازی پر وزارت دفاع کیاعتراضات نمایاں کیاگیا تھا۔
اس کے جواب میں سودے کے لئے سربراہ نے کہا تھا کہ پی ایم اوقیمت طے کرنے میں ملوث نہیں تھا، بس خود مختاری کی ضمانت کرنے کے معاملے میں شامل تھا، لیکن رافیل سودے کے وقت وزارت دفاع کے مالی مشیر سدھانشو موہنتی کا کہنا ہے کہ دفاعی سودوں کی بات چیت میں کسی طرح کی دخل اندازی قوانین کے خلاف ہے۔آپ کو بتا دیں کہ رافیل ڈیل پر ’دی ہندو‘ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد یہ معاملہ پھر گرم ہو گیا ہے اور کانگریس کو اس معاملے میں حکمران بی جے پی کو گھیرنے کا ایک اور موقع مل گیا ہے۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے ’دی ہندو ‘کی رپورٹ سے صاف ہے کہ ہماری بات سچ ثابت ہوئی۔پی ایم مودی خود اس معاملے میں بات کر رہے تھے اور وہ گھوٹالے میں شامل ہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ اس خبر نے وزیر اعظم کی پول کھول دی ہے۔انہوں نے یہاں تک کہا کہ گرچہ آپ رابرٹ واڈرا اور چدمبرم کی تحقیقات کیجیے، مگر رافیل پر بھی حکومت کو جواب دینا چاہئے۔وہیں دوسری طرف، رافیل کے معاملے پر وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں جواب دیا اور کانگریس پر جوابی حملہ کیا۔’دی ہندو ‘کی خبر کو سرے سے مستردکردیا۔