پرینکاگاندھی امیٹھی اوررائے بریلی بچا لیں تو غنیمت ہے، رام مندرپروشوہندوپریشدکے بیان کی ساکشی مہارا ج کومعلومات نہیں
نئی دہلی:6 /فروری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کا کانگریس پر شدید حملہ مسلسل جاری ہے۔بدھ کو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور ان کے شوہر رابرٹ واڈرا کے پوسٹر لگنے پر نشانہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ایسا کنبہ ہے جو کنبہ پروری کو فروغ دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرینکا سیاست میں نئی نہیں ہیں، وہ پہلے بھی فعال رہی ہیں۔نریندر سنگھ تومر نے اس دوران بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی بدعنوانی میں ملوث لوگوں کی مدد کر رہی ہیں، وہ لوگ جو ان کے ساتھ کھڑے ہیں وہ بھی خود غرضی کے لئے ہیں۔مرکزی وزیر بولے کہ ممتا جی کے رہتے ہوئے مغربی بنگال میں جس قسم کا برتاؤ سی بی آئی کے ساتھ کیا گیا اس پر سپریم کورٹ اپنی بات کہہ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے معاملے میں راجیو کمار سے پوچھا گیا تو اس میں ڈرنے کی کیا ضرورت ہے تو اس میں تحقیقات میں تعاون کرنا چاہئے۔نریندر سنگھ تومر کے علاوہ بی جے پی ایم پی ساکشی مہاراج نے بھی کانگریس پر حملہ بولا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مودی حکومت کام کر رہی ہے، وہ کسی بھی چور کو چھوڑنے کے موڈ میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کے ساتھ میں واڈرا کی تصویر لگا کر کے ایک سیاسی تحفظ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن کوئی حکومت کی نگاہ سے بچے گا نہیں۔پرینکا کی سیاست میں انٹری پر ساکشی مہاراج بولے کہ مجھے تو رتی بھر بھی فرق نہیں دکھائی دیتا ہے۔پرینکا واڈرااگر امیٹھی-رائے بریلی بچا لیں تو غنیمت سمجھنا، کوئی فرق نہیں پڑے گا دو سیٹیں دونوں سیٹ پر جانے والے کیونکہ یہ میری پڑوس کی سیٹ ہے۔وشو ہندو پریشد کی طرف رام مندر کا مسئلہ انتخابات تک چھوڑے جانے پر ساکشی مہاراج کا کہنا ہے کہ مجھے وشو ہندو پریشد کی منصوبہ بندی کی معلومات نہیں ہے ۔میں کچھ تبصرہ نہیں کر سکتا لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ ایودھیا میں رام کا مندر بننے سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی ہے۔