مرکزی حکومت پر دباؤ، عام آدمی کی جیب نہ ہو ڈھیلی
نئی دہلی :12/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تین ریاستوں میں بی جے پی کی شکست کے بعد مرکزی حکومت پر فیصلے لینے کا دباؤ بنے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ 2019 کے انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کو عوام کا دباؤ کم کرنے والے فیصلے لینے ہوں گے؛ لیکن تذبذب اس بات کی ہے کہ مالی حالت اچھی نہیں ہونے کی وجہ سے حکومت کے لئے یہ بہت مشکل ہوگا۔ مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی پر کسانوں اور عام آدمی کو بڑی راحت دینے کا دباؤ ہے۔ 2019 کے انتخابات سے پہلے این ڈی اے کے پاس تقریبا 4 ماہ کا وقت ہے۔ تین ریاستوں کے نتائج نے بی جے پی کو دباؤ میں لا دیا ہے۔ اگرچہ مرکزی حکومت اب بھی آپ کسانوں کا قرض معاف کرنے کے فیصلے پر مصر ہے ۔ اس کے ساتھ بی جے پی کی کوشش ہے کہ دیہی علاقوں میں پارٹی کی گرفت اور مضبوط کیا جائے۔ مرکزی حکومت نے سرمایہ کاروں کے لئے نیشنل پنشن اسکیم کو اور مؤثر بنایا ہے۔ مرکزی حکومت کے 18 لاکھ افراد کے لئے یہ بڑے تحفے جیسا ہے۔ مرکزی حکومت اس میں 10 فیصد کی جگہ اب 14 فیصد کی شراکت کرے گی۔ماہرین کا خیال ہے کہ مرکزی حکومت انتخابات سے پہلے ایسے کئی اور فیصلے لے سکتی ہے۔ آر بی آئی سے تنازع کم ہونے کے بعد مرکز کی جانب سے کئی مقبول منصوبوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔