مودی اور محبوبہ کی کشمیرمیں امن کی کوشش بے سمت اور گمراہ کن 

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 28th August 2016, 8:56 PM | ملکی خبریں |

کانگریس۔ جد یو نے پی ایم کے ’’من کی بات‘‘پر تنقید کی
کہااگر5فیصدلوگ امن میں مخل ہیں تو کرفیو کیوں نہیں ہٹا

نئی دہلی، 28؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس اور جد یو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ریڈیو خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پریشانی پیدا کرنے میں صرف پانچ فیصد لوگ شامل ہیں تو کیوں حکومت کشمیر میں کرفیو ہٹانے کے قابل نہیں ہو سکی ہے۔کانگریس لیڈر منیش تیواری نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگر وزیر اعظم مانتے ہیں کہ صرف پانچ فیصد لوگ پریشانی پیدا کر رہے ہیں تو کیوں مرکز اور ریاستی حکومت اسے روکنے کے قابل نہیں ہے،کیوں 51دن کے لئے کرفیو۔انہوں نے مودی سے یک طرفہ بات چیت کرنے کے بجائے کشمیری لوگوں کے دل کی بات سننے کو کہا۔اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘میں وادی میں بدامنی پر بات کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ کشمیر پر تمام جماعتوں کے ساتھ جو میں نے بات چیت کی اس سے ایک بات ان لوگوں سے ابھر کر سامنے آئی ہے، اسے سادہ الفاظ میں کہا جا سکتا ہے ’’ایکتا‘‘اور ’’ممتا‘‘یہ دو باتیں بنیادی منتر ہیں۔تیواری نے کہا کہ کیوں عام زندگی مفلوج ہوئی،کیوں انٹرنیٹ خدمات معلطل ہوئیں۔وزیر اعظم کو یک طرفہ طور پر بات چیت کرنے کے بجائے کشمیری لوگوں کے ذہنوں کی بات کو ضرور سننا چاہیے۔کشمیر مسئلے پر کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا کہ ملک کی عوام کشمیر میں مکمل امن چاہتی ہے لیکن جموں کشمیر کے وزیر اعلی کا بیان ایسا ثابت نہیں کرتا۔
سرجیوالا نے کہا کہ ہندوستان کی عوام کشمیر میں مکمل امن چاہتی ہے،وہ امن پر کام کرنے اور ترقی کا عمل دوبارہ شروع کر کے آئے گی،وہ امن ان لوگوں کو واپس لا کر آئے گا جو قومی دھارے سے دور چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امن ہر طبقے سے بات چیت کرکے آئے گا،کیا مودی جی ایسا کر رہے ہیں، مجھے ایسا نہیں لگتا،کیا محبوبہ مفتی ایسا کرنا چاہ رہی ہیں۔ان کا بیان ایسا ثابت نہیں کرتا ہے۔
جنتا دل(یونائیٹڈ)لیڈر کے سی تیاگی نے کہاکہ اگر پہل کی جاتی ہے تو ہر سیاسی جماعت پی ایم کی حمایت کرتی ہے۔انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر کی کوشش کی۔ایک سیاسی پارٹی کا نام مجھے بتائیں، جس نے ان کی مخالفت کی۔انہوں نے کشمیر میں امن کو یقینی بنانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔