کٹھوعہ جنسی استحصال کے معاملے میں پادر ی گرفتار،گرجاگھر کے نام پر چلائے جارہے ہوسٹل سے 20کمسن بچے بچیاں بازیاب

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th September 2018, 1:31 PM | ملکی خبریں |

جموں،08ستمبر(یو این آئی)ماہ جنوری2018میں آٹھ سالہ معصوم بچی کی اجتماعی آبروریزی اور قتل معاملہ سے عالمی سطح پر شہ سرخیاں بننے والے جموں وکشمیرریاست کے ضلع کٹھوعہ میں جنسی زیادتی کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیاہے۔

ضلع کٹھوعہ کے ‘پارلی بنڈ‘میں انسانیت کو شرمسار کردینے والے اس معاملہ میں ضلع انتظامیہ اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں گرجاگھر کے نام پر چلائے جارہے غیر اندراج شدہ ہوسٹل سے کم سے کم 20کمسن بچے بچیوں کو نکال کر بال آشرم ناری نکتین منتقل کیاگیاہے۔

حکام کے مطابق کٹھوعہ قصبہ کے پارلی بنڈ علاقہ میں گرجا گھر کے نام پر بنائے گئے رہائشی ہوسٹل میں کم سن بچوں اور بچیوں کے ساتھ دست درازی کی متعدد شکایات موصول ہوئیں تھیں، جن کا نوٹس لیتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ کی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر ریونیو جتندر مشرا کی قیادت میں پولیس اور سول انتظامیہ کی ٹیم نے جمعہ کی شام اس عمارت پر چھاپہ مارا اور تقریباً دو گھنٹوں تک تلاشی مہم جاری رہی۔

بچوں سے پوچھ گچھ کے بعد اس ہاسٹل کے منتظم ’انٹی تھومس‘ کو حراست میں لے لیا گیا ۔ پولیس نے 5 سے 16 برس کی آٹھ لڑکیوں اور بارہ لڑکوں کو آشرم سے ناری نکیتن منتقل کیا ہے۔ غیر اندراج شدہ یتیم  خانہ کو چلانے والے پادری کا تعلق ریاست کیرلا سے بتایاجاتا ہے۔ اس کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ متعلق قانون پاپکو پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول آفنسیز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم ملزم نے تما م طرحکے الزامات سے انکار کیا ہے۔

گرفتاری سے قبل نامہ نگاروں کو اس نے بتایا کہ 21 بچے ۔ بچیاں یتیم  خانہ میں رہائش پذیر ہیں جن میں سے دو اپنے آبائی گاؤں پٹھان کوٹ پنچاب میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گئے تھے ، ہراساں کئے جانے کی شکایات بے بنیاد ہیں۔ اس ہوسٹل میں رہائش پذیر بچے بچیوں کا تعلق پنجاب ، ہماچل پردیش، اور جموں کے مختلف علاقوں سے بتایا جاتا ہے۔

ایس ایس پی کٹھوعہ شری دھار پٹیل نے بتایا کہ ’’بچائو آپریشن کایت موصول ہونے کے بعد شروع کیا گیا جس میں مزید تحقیقات جارہی ہیں ‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ یتیم خانہ کافی سالوں سے چل رہا ہے، پادری کا دعویٰ ہے کہ یہ کرسچن مشینری کی ایک شاخ ہے لیکن تحقیقات کرنے پر یہ بات غلط ثابت ہوئی ہے یتیم خانہ؍ہوسٹل سے کچھ چیزیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔