پربھنی داعش معاملہ؛ ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 1st September 2016, 2:09 AM | ملکی خبریں |

ممبئی۳۱؍ اگست (ایس او نیوز؍موصولہ) مراٹھواڑہ کے پربھنی شہر سے داعش کے ہم خیال ہونے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت گرفتارمسلم نوجوانوں اقبال احمد کبیر احمد اور رئیس الدین صدیقی کو آج اورنگ آباد کی خصوصی عدالت میں سخت حفاظتی بندوبست میں پیش کیا گیا جس کے دوران ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کا عدالت نے حکم جاری کیا ۔

ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے دفتر سے موصول اطلاعات کے مطابق آج اورنگ آباد کی نچلی عدالت کے جج اے وائی حسین کے روبرو ملزمیں کو پیش کیا گیا جس کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے اور تحقیقاتی دستوں کو ملز مین کی مزید تحویل درکار نہیں ہے لیکن اگر انہیں ملزمین کی تحویل کی ضرورت محسوس ہوئی تو وہ عدالت سے اس تعلق سے رجوع ہونگے جس کے بعد عدالت نے ملزمین کو تقریباً ایک ماہ کی طویل پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کے احکامات جاری کئے ۔
اسی درمیان ملزمین شاہد خان قدیر خان اور ناصر کو بھی عدالت میں پیش کیا گیاجہاں انہیں عدالت کے اجازت سے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرائی گئی ۔ اس معاملے میں گرفتار چاروں ملزمین کو ابتک عدالتی تحویل میں بھیجا جاچکاہے۔

ملزمین کی پیروی کے لیئے عدالت میں ایڈوکیٹ خضر پٹیل کے ہمراہ ایڈوکیٹ اکبر خان، ایڈوکیٹ ذکی اقبال، ایڈوکیٹ سہیل صدیقی،، ایڈوکیٹ کامران صدیقی، ایڈوکیٹ انتسار صدیقی، ایڈوکیٹ سچن مہاترے ، و دیگر موجود تھے ، معاملے کی اگلی سماعت ۱۲؍ ستمبر کو متوقع ہے۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(B) اور 13,16,18,18(B), 20,38,39 یو اے پی اے قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہے اور ہندوستان میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں نیز انہوں نے داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے اور اس تعلق سے اردو میں تحریر حلف نامہ بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا ہے۔ 

آج مقدمہ کی کارروائی کے اختتام کے بعد ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ اب جبکہ تمام ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجا جاچکا ہے و ہ سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعدملزمین کی ضمانت عرضداشتیں داخل کرنے کے تعلق سے لائحہ عمل تیار کریں گے ۔
 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔