پربھنی داعش معاملہ؛ ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا
ممبئی۳۱؍ اگست (ایس او نیوز؍موصولہ) مراٹھواڑہ کے پربھنی شہر سے داعش کے ہم خیال ہونے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت گرفتارمسلم نوجوانوں اقبال احمد کبیر احمد اور رئیس الدین صدیقی کو آج اورنگ آباد کی خصوصی عدالت میں سخت حفاظتی بندوبست میں پیش کیا گیا جس کے دوران ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کا عدالت نے حکم جاری کیا ۔
ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے دفتر سے موصول اطلاعات کے مطابق آج اورنگ آباد کی نچلی عدالت کے جج اے وائی حسین کے روبرو ملزمیں کو پیش کیا گیا جس کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے اور تحقیقاتی دستوں کو ملز مین کی مزید تحویل درکار نہیں ہے لیکن اگر انہیں ملزمین کی تحویل کی ضرورت محسوس ہوئی تو وہ عدالت سے اس تعلق سے رجوع ہونگے جس کے بعد عدالت نے ملزمین کو تقریباً ایک ماہ کی طویل پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کے احکامات جاری کئے ۔
اسی درمیان ملزمین شاہد خان قدیر خان اور ناصر کو بھی عدالت میں پیش کیا گیاجہاں انہیں عدالت کے اجازت سے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرائی گئی ۔ اس معاملے میں گرفتار چاروں ملزمین کو ابتک عدالتی تحویل میں بھیجا جاچکاہے۔
ملزمین کی پیروی کے لیئے عدالت میں ایڈوکیٹ خضر پٹیل کے ہمراہ ایڈوکیٹ اکبر خان، ایڈوکیٹ ذکی اقبال، ایڈوکیٹ سہیل صدیقی،، ایڈوکیٹ کامران صدیقی، ایڈوکیٹ انتسار صدیقی، ایڈوکیٹ سچن مہاترے ، و دیگر موجود تھے ، معاملے کی اگلی سماعت ۱۲؍ ستمبر کو متوقع ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(B) اور 13,16,18,18(B), 20,38,39 یو اے پی اے قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہے اور ہندوستان میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں نیز انہوں نے داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے اور اس تعلق سے اردو میں تحریر حلف نامہ بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا ہے۔
آج مقدمہ کی کارروائی کے اختتام کے بعد ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ اب جبکہ تمام ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجا جاچکا ہے و ہ سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعدملزمین کی ضمانت عرضداشتیں داخل کرنے کے تعلق سے لائحہ عمل تیار کریں گے ۔