جموں و کشمیر: پولیس اہلکاروں کے استعفیٰ کی خبر جھوٹی ہے : وزارت داخلہ
سرینگر ،21ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر کے شوپیاں ضلع میں دہشت گردوں کے ذریعہ 3 پولیس اہلکاروں کے قتل کے بعد سے پورے ملک میں غم و غصہ پھیلا ہوا ہے۔ خبر ہے کہ دو پولیس اہلکاروں نے محکمہ کو ویڈیو میسیج کے ذریعے استعفیٰ سونپ دیا ہے۔ اگرچہ وزارت داخلہ نے اس کو مسترد کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ رپورٹ غلط ہے ۔ اس طرح کی خبریں شرارتی عناصر کی طرف سے غلط پروپیگنڈہ پر مبنی ہیں۔وزارت داخلہ نے کہا کہ یہاں 30 ہزار سے زیادہ ایس پی او تعینات ہیں، جن کی خدمات وقت وقت پر ریویو کی جاتی ہے، لیکن کچھ شرارتی عناصر یہ جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ جن لوگوں کی مدت انتظامی وجوہات سے نہیں بڑھا یا گیا انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح ہوکہ جمعہ کی صبح دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں کو ان کے گھروں سے اغوا کر لیا تھا۔ اس کے کچھ دیر بعد ان کی لاش ایک باغ میں ملی۔ بتایا جا رہا تھا کہ ساتھیوں کے قتل سے نچلی رینک کے پولیس اہلکاروں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا اور قریب دو پولیس اہلکاروں نے ویڈیو میسیج جاری کر خود کو فورس سے الگ کرنے کا اعلان کیاہے۔ سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں کہا گیا ہے، 'میرا نام ارشاد احمد بابا ہے اور میں پولیس میں کانسٹیبل عہدے پر ہوں، میں اپنا استعفیٰ سونپ رہا ہوں۔جموں و کشمیر پولیس کے ایس پی اونے کہا کہ انہوں نے 17 ستمبر کو پولیس محکمہ سے استعفیٰ دے دیا اور وہ یہ ویڈیو اس لیے جاری کر رہے ہیں تاکہ ان کے اس قدم کو لے کر کسی طرح کا کوئی شک نہ ہو ۔